’انتخابات سے متعلق مسائل پاکستان اپنے میکنزم کے تحت حل کر سکتا ہے‘

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یقین ہے کہ کوئی ملک پاکستان کو ہدایت نہیں دے سکتا، پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے ہم پاکستان کے اندرونی معاملات کے بارے میں فیصلے کرنے کے اپنے خود مختار حق پر یقین رکھتے ہیں۔

ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک متحرک جمہوریت ہے اور ملک کے اندر ایسے میکانزم موجود ہیں جہاں پاکستانی عوام انتخابات سے متعلق سوالات یا پاکستان میں جمہوری عمل سے متعلق کسی بھی مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔

امریکی کانگریس ارکان کے پاکستانی حکومت کو تسلیم نہ کرنے سے متعلق خط پر ترجمان دفتر خارجہ نے سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ کانگریس ارکان نے امریکی وزیر خارجہ کو خط بھیجا ہے یہ امریکہ میں سرکاری عہدیداروں کے درمیان ایک مواصلت ہے اور حکومت پاکستان کو مخاطب نہیں ہے اس لیے ہمارے پاس ایسے خطوط پر کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی پہلے ہی ایران پاکستان پائپ لائن کے حوالے سے فیصلہ کر چکی ہے پاکستان ایران پاکستان پائپ لائن منصوبے کو ایک اہم منصوبہ سمجھتا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی علامت ہے توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے دیگر منصوبوں کے علاوہ ایران پاکستان پائپ لائن پاکستان کے مستقبل کے توانائی کے مرکب کا ایک اہم جز ہے کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پائپ لائن کے اپنی حدود میں 80 کلو میٹر حصے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے کل کچھ میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں اور مجھے ان رپورٹس کی بنیاد سمجھ نہیں آئی اس لیے میں قیاس آرائی پر مبنی رپورٹنگ پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ کے ریمارکس پر کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بھارت نے جب بھی کوئی جارحانہ کارروائی کی ہے پاکستان نے اس کا منہ توڑ جواب دیا ہے ہم سب کو یاد ہے کہ پاکستان نے بالاکوٹ میں بھارتی جارحیت کا پر عزم انداز میں جواب دیا پاکستان نے نہ صرف دو بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے بلکہ ایک ہندوستانی پائلٹ کو بھی پکڑ لیا،مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا پاکستان کا جواب بھی اسی طرح پرعزم ہوگا ہم سمجھتے ہیں کہ امن و استحکام کی بحالی خطے کے ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے،بھارتی ریمارکس سے خطے کی فضا خراب ہوتی ہے اور ان سے گریز کیا جانا چاہیے۔