پاکستان نے درآمدی چینی پر ٹیکس کی چھوٹ پر آئی ایم ایف کو قائل کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمدی چینی پر ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف کا اعتراض ختم ہوگیا، چینی کی درآمد پر ٹیسک کی چھوٹ بجٹ اور سبسڈی کا حصہ نہیں ہے۔
پاکستان نے ایف بی آر کے نواٹیفکیشن 1216 پر آئی ایم ایف کو موقف واضح کردیا، آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے نوٹیفکیشن 1216 پر اعتراض اٹھایا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں امپورٹڈ پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 0.25 فیصد کیا گیا، نوٹیفکیشن 1216 کی چھوٹ بجٹ یا سبسڈی سے تعلق نہیں رکھتی، چینی درآمد کرنا اور اس کے لیے سبسڈی دینا بجٹ کا حصہ نہیں ہے۔
پاکستانی ابتدائی طور پر ایک لاکھ ٹن چینی درآمد کررہا ہے، پہلے مرحلے میں پاکستان 5 کروڑ 67 لاکھ کی چینی امپورٹ کرنا چاہتا ہے۔
پاکستان کا مؤقف ہے کہ درآمدی چینی پر 1.85 ارب روپے کی سبسڈی سے ٹیکس ہدف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ ٹن چینی پر 1.85 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دینا پڑے گی۔
یہ پڑھیں: جوڑیا بازار میں تاجروں نے چینی کی فروخت بند کردی
واضح رہے کہ شہر قائد کی مشہور زمانہ ہول سیل مارکیٹ جوڑیا بازار میں تاجروں نے چینی کی فروخت بند کردی۔
تاجر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہول سیل میں چینی 174روپے کلوسے تجاوز کرچکی ہے جبکہ گزشتہ روز ڈی سی ساؤتھ کے ساتھ اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہول سیل میں چینی 170روپے کلوفروخت کرنے کا کہا گیا ہے، مہنگی چینی خرید کر سرکاری نرخ پر فروخت نہیں کرسکتے۔
اس سے قبل شوگر ملز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا تھا کہ تمام ملز 165 روپے فی کلو ایکس مل پر چینی فراہم کر رہی ہیں، ملک میں وسط نومبر 2025 تک چینی کے وافر اسٹاکس موجود ہیں۔