اسلام آباد : چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا کہنا ہے کہ بھارت سے حالیہ تنازع میں کہیں سے کوئی مدد نہیں لی ، پاکستان نے اپنے وسائل پرانحصار کیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعے کے دوران جو کچھ ہوا، وہ مکمل طور پر پاکستان نے اپنے طور پر کیا، کہیں سے کوئی مدد نہیں حاصل کی۔
جنرل ساحر شمشاد کا کہنا تھا کہ ہم نے جو آلات استعمال کیے وہ یقیناً ایسے ہی ہیں جیسے بھارت کے پاس ہیں، کچھ سازوسامان دوسرے ملکوں سے خریدا ہے مگر اس کےعلاوہ حقیقی وقت میں صرف اور صرف پاکستان کی اندرونی صلاحیتوں پر انحصارکیا۔
انھوں نے کہا کہ پہلے جھڑپیں صرف متنازعہ علاقوں تک محدود رہتی تھیں لیکن اس بار معاملہ اُلٹا تھا، شہروں میں کشیدگی تھی اور یہ سب زیادہ تر بین الاقوامی سرحد کے آس پاس ہوا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا کہنا تھا کہ اب چونکہ کسی بھی تنازعےکو بڑی جنگ میں بدلنے کےلیے بہت کم وقت اور جواز چاہیے، اس کا مطلب ہےکہ مستقبل میں اگر کوئی تنازع ہوا تووہ صرف مخصوص علاقوں تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ پورے بھارت اور پورے پاکستان کو متاثر کرے گا۔
انھوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان اوربھارت کے درمیان تنازعات کو حل کرنے یا قابو میں رکھنے کے لیے کوئی مؤثر اور منظم طریقہ کار موجود نہیں، سوائے ڈی جی ایم او ہاٹ لائن کے۔
اگر تنازعے سے نمٹنے کےلیے آپ کے پاس صرف ایک ہی نظام ہو، جو اتنے بڑے بحران کو سنبھالنے کے لیے کافی نہ ہو اور دوسری جانب آپ کا واسطہ ایک ایسے ملک سے ہو ، جس کی قیادت انتہا پسندانہ ذہنیت رکھتی ہو اور بین الاقوامی سرحد تک غیرذمہ دارانہ اقدامات کرنے پر آمادہ ہو، تو ایسے میں عالمی برادری کے پاس مداخلت کےلیے تھوڑا بہت وقت ہوتا ہے، جیسے اس بار امریکااور دیگرممالک نےکیا، وہ مہلت بھی اب بہت محدود ہوچکی ہے۔