راولپنڈی: شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے ڈیفنس اینڈ سیکیورٹی کے نویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے ڈیفنس اینڈ سیکیورٹی ماہرین کا نواں اجلاس راولپنڈی میں منعقد کیا گیا۔
اجلاس کی میزبانی کے فرائض پاکستان نے سرانجام دیے جبکہ 8 ممالک کے مندوبین نے بطور مہمان شرکت کی۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت، چین، روس سمیت7 مستقل رکن ممالک کےمندوبین نے شرکت کی اور آپسی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں موجود شرکا نے مشترکہ تربیت اور فوجی مشقوں سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا نے اجلاس کےکامیاب انعقاد پر پاکستان کی میزبانی کاشکریہ اداکیا۔
شنگھائی تنظیم تعاون تنظیم
یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے جسے چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے سنہ 2001ء میں قائم کیا۔
یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان 2005ء سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک تھا، جو تنظیم کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا، 2010ء میں پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست دی گئی۔
تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے جولائی 2015ء میں پاکستان کی درخواست کی منظوری دی اور پاکستان کو رکنیت دی گئی جس کے بعد رکن ممالک کی تعداد 8 ہوگئی تھی۔
پاکستان نے 2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے حوالے سے ’ذمہ داریوں کی یادداشت‘ پر دستخط کیے جس کے بعد پاکستان تنظیم کا مستقل رکن ملک بن گیا۔