لاہور: پاکستان ریلویز نے خسارے کے باعث اپ اینڈ ڈاؤن کی متعدد ٹرینوں کو نجی شعبے کو آؤٹ سورس کیا ہے، اب ذرائع ریلوے نے ٹرینوں میں سفری رعایت کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ رعایت برقرار رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق نجی شعبے کو آؤٹ سورس کی جانے والی ٹرینوں میں سفری رعایت کے معاملے پر ذرائع نے کہا ہے کہ صحافیوں، بزرگ شہریوں اور ریلوے ملازمین کو ٹکٹس میں حاصل رعایت برقرار رہے گی۔
پاکستان ریلوے نے سرکاری دستاویزات میں واضح کیا ہے کہ نجی شعبہ اس رعایت کو ختم نہیں کرے گا، ٹرینوں کے بڈ ڈاکومنٹ میں شامل کمرشل کمٹمنٹ کی شق M کے تحت نجی فرمز ریلوے اتھارٹیز کی جانب سے دی گئی رعایت دینے کی پابند ہیں۔ نجی فرمز نے ٹرینوں کے بڈ ڈاکومنٹس کی اس شق سے اتفاق کر کے ٹرینوں کے لیے بڈز جمع کرائیں، بڈز تسلیم ہونے پر نجی شعبے کو ٹرینوں کی الاٹمنٹ کے معاہدے میں بھی اس شق کو شامل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ چند دن قبل پاکستان ریلویز نے 34 مسافر ٹرینوں کے کمرشل مینجمنٹ کو نجی شعبے کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ مسافروں کو بہتر سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔
اس سلسلے میں انتظامیہ نے اوپن ٹینڈرنگ کے ذریعے پہلے ہی پیش کی گئی 17 مسافر ٹرینوں کے ساتھ بولی لگانے کا عمل کھولا تھا، تاہم بولی دہندگان میں عدم دل چسپی کی وجہ سے 17 میں سے صرف 11 ٹرینیں واحد بولی حاصل کر سکی تھیں۔
وزارت ریلوے کے ایک ذیلی ادارے پاکستان ریلوے ایڈوائزری اینڈ کنسلٹنسی سروسز لمیٹڈ (PRACS) نے 17 ٹرینوں میں سے 8 ٹرینیں حاصل کی ہیں، جن میں تیز گام، ہزارہ، ملت اور قراقرم جیسے اہم روٹس پر چلنے والی ٹرینیں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق قراقرم ایکسپریس کے لیے 1.8 بلین روپے کی سالانہ بولی پیش کی گئی۔