پاکستان نے سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز تو جیت لی لیکن اس کے ساتھ ہی قومی ٹیم نے اس سیریز کے دوران کئی ریکارڈ بھی بنا لیے۔
پاکستان نے گال ٹیسٹ میں میزبان کو چار وکٹوں سے چت کیا تو کولمبو میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں با آسانی ایک اننگ اور 222 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر آئی سی سی کے تیسرے ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کی پہلی سیریز جیت لی۔ اس سیریز میں فتح کے ساتھ کئی ریکارڈ بھی قومی ٹیم کے نام کے آگے درج ہوگئے۔
اس سیریز میں فتح کے ساتھ ہی پاکستان سری لنکا کی سرزمین پر سب سے زیادہ ٹیسٹ سیریز جیتنے والی ٹیم بن گئی جس نے میزبان کو پانچ سیریز میں شکست دی ہے۔
پاک سری لنکا ٹیسٹ سیریز میں شاہینوں نے ریکارڈز کے انبار لگا دیے۔ دو ڈبل سنچریاں بنیں اور ایک سنچری تو بولرز بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے مخالف کھلاریوں کی وکٹوں کی جھڑی لگا دی۔
مڈل آرڈر نوجوان بلے باز سعود شکیل نے تو میلہ ہی لوٹ لیا۔ گال ٹیسٹ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے کے بعد وہ سری لنکا کیخلاف اسی کی سرزمین پر ڈبل سنچری کرنے والے پہلے بلے باز بنے تو کیریئر کے ابتدائی سات ٹیسٹ میچز میں اتنی ہی نصف سنچریاں جڑنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بھی بن گئے۔
سعود کی دیکھا دیکھی عبداللہ شفیق نے بھی آستینیں چڑھائیں اور کولمبو ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنائی اور پاکستان کو کسی بھی غیر ملکی سر زمین پر سب سے بڑی فتح ایک اننگ اور 222 رنز کی فتح دلائی۔
شاہین آفریدی نے کم بیک پر 100 ٹیسٹ وکٹوں کا سنگ میل عبور کیا تو نسیم شاہ نے بھی 50 شکار مکمل کیے۔ نعمان علی بھی کسی سے پیچھے کیوں رہتے انہوں نے بھی کولمبو ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں کیریئر بیسٹ 7 وکٹیں حاصل کر لیں۔
سلمان علی آغا نے بال اور بیٹ دونوں سے کمال دکھایا اور سیریز کے بہترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز پایا۔