اسٹیل ملز کی جدید انداز میں بحالی، پاکستان نے حتمی قدم اٹھا لیا

اسلام آباد (31 جولائی 2025): پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے روس کے ساتھ 30 ستمبر تک مذاکرات فائنل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کا اجلاس سید حفیظ الدین کی زیر صدارت ہوا جس میں پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اور اس کو جدید بنانے کے لیے 30 ستمبر تک روس سے بات فائنل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 15 ستمبر تک روس کی جانب سے اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہو جائے گی۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری صنعت وپیداوار سیف انجم نے بتایا کہ فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کے لیے روس 2.8 ملین ڈالر خرچ کرے گا جب کہ اسٹیل ملز کا موجودہ بلاسٹ فرنس بحال کرنے سے 400 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ اسٹیل ملز کا نیا ٹربائین لگایا جائے تو ایک ارب ڈالر لاگت آئے گی۔

سیکریٹری صنعت وپیداوار نے مزید بتایا کہ پاکستان سالانہ ساڑھے تین ارب ڈالر کی اسٹیل پروڈکٹس امپورٹ کر رہا ہے۔ نئی ٹیکنالوجی سے مزین اسٹیل ملز تقریباً 700 ایکڑ میں لگائی جا سکے گی۔ اس کے لیے روس سے فنانسنگ حاصل کرنے کے لیے اسٹڈی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی ٹیکنالوجی سے مزین اسٹیل ملز کے لیے حکومت فنانسنگ اور موجودہ اسٹیل ملز کا مٹیریل فروخت کیا جائے گا۔ پاکستان اسٹیل ملز میں روس کی ٹیکنالوجی ہے، اس لیے روس سےہی بات کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں واقع اسٹیل ملز کی بحالی اور اس کو جدید بنانے کے لیے رواں ماہ 11 جولائی کو پاکستان اور روس کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔
یہ معاہدہ ماسکو میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ تقریب میں کیا گیا۔

معاہدے پر پاکستان کی طرف سے سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار سیف انجم اور روس کی جانب سے انڈسٹریل انجینئرنگ ایل ایل سی کے جنرل ڈائریکٹر وادیم ویلیچکو نے دستخط کیے تھے۔

https://urdu.arynews.tv/pakistan-russia-sign-protocol-to-revive-steel-mills/