ڈھاکا (24 جولائی 2025): پاکستان آخری ٹی 20 میچ جیت کر وائٹ واش کی خفت سے بچ گیا تاہم سیریز میزبان بنگلہ دیش کے نام رہی۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تین ٹی 20 میچوں پر مشتمل سیریز کے ڈھاکا کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اؔخری میچ میں گرین شرٹس نے پے در پے شکستوں کے بعد جیت کا مزا چکھ لیا۔ اس جیت کے ساتھ شاہینز وائٹ واش کی خفت سے بچ گئے، تاہم بنگلہ دیش نے پہلی بار پاکستان کو ٹی 20 سیریز میں ہرا دیا۔
پاکستانی بلے بازوں نے سابقہ دو میچوں کے برعکس بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 174 رنز کا ہدف دیا، لیکن بنگال ٹائیگرز یہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
مہمان ٹیم کی بیٹنگ تیسرے میچ میں پاکستانی بولرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم 16.4 اوورز میں 104 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ گرین شرٹس نے 74 رنزکے بھاری مارجن سے یہ فتح حاصل کی۔
شاہینوں نے بنگال ٹائیگرز کو شروع سے ہی دباؤ میں رکھا۔ پہلے بیٹنگ میں پاور پلے کا بہترین استعمال کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو بڑا ہدف دیا اور پھر جب بنگلہ دیش نے بیٹنگ شروع کی تو پاکستانی بولرز نے 25 رنز پر آدھی ٹیم کو پویلین بھیج دیا تھا۔ وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کے باعث محمد سیف الدین کی کوشش بھی رائیگاں گئی۔
میزبان ٹیم کے 9 بلے باز ڈبل فیگرز می بھی داخل نہ ہو سکے۔ محمد سیف اللہ 35 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے جبکہ اننگ کا دوسرا بڑا اسکور محمد نعیم نے 10 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے سب سےکامیاب بولر سلمان مرزا رہے۔ انہوں نے 19 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ محمد نواز نے 1.4 اوور میں صرف 4 رنزکے عوض دو وکٹیں اڑائیں۔ فہیم اشرف نے 13 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس کے علاوہ احمد دانیال، سلمان آغا اور حسین طلعت کے ہاتھ ایک ایک وکٹ آئی۔
View this post on Instagram
اس جیت کے ساتھ ہی پاکستان پہلی بار ٹی 20 سیریز میں بنگلہ دیش سے وائٹ واش کی خفت سے بچ گیا۔ تاہم سیریز دو ایک سے بنگلہ دیش کے نام رہی اور بنگال ٹائیگرز نے 18 سال میں پہلی بار گرین شرٹس کو ٹی 20 سیریز میں شکست دی۔
اس سے قبل پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 173 رنز بنائے تھے۔ صاحبزادہ فرحان 41 گیندوں پر 63 رنز کی برق رفتار اننگ کھیل کر نمایاں رہے اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ حسن نواز نے بھی 17 گیندوں پر 33 رنز بنائے۔
واضح رہے کہ تین ٹی 20 میچوں کی سیریز کے ابتدائی دونوں میچوں میں پاکستانی بیٹنگ بنگلہ بولرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی۔
پہلے ٹی 20 میچ میں پاکستان مکمل اوورز بھی نہ کھیل سکا اور 19.3 اوورز میں 110 رنز پر ڈھیر ہو کر دو منفی ریکارڈ بنائے اور ساتھ ہی بنگلہ دیش سے سات وکٹوں کی شرمناک شکست پائی۔
دوسرے میچ میں بنگلہ دیش کی جانب سے جیت کے لیے دیے گئے 134 رنز کے آسان ہدف بھی پاکستانی بلے بازوں کے لیے پہاڑ جیسا ثابت ہوا اور ان کے ہاتھ پاؤں ایسے پھولے کہ پاور پلے کے اندر ہی آدھی ٹیم صرف 15 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ فہیم اشرف نے نصف سنچری بنائی مگر وہ رائیگاں گئی اور دوسرا میچ بھی مہمان ٹیم نے اپنے نام کر کے پاکستان کو پہلی بار ٹی 20 سیریز میں زیر کیا۔
View this post on Instagram