افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کے بعد پاکستانی ناظم الامور عبید نظامی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کے بعد پاکستان ناظم الامور عبید نظامی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عبید نظامی مشاورت اور دیگر کاموں کیلیے وزارت خارجہ کی ہدایت پر پاکستان واپس آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی ناظم الامور عبید نظامانی آئندہ کچھ روز بعد واپس کابل جائیں گے۔
واضح رہے کہ عبید نظامانی گزشتہ ہفتے پاکستانی سفارتخانے پر حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔ پاکستانی ناظم الامور کو دہشتگرد حملے سے بچاتے ہوئے ایس ایس جی کے سپاہی اسرار کو 3 گولیاں لگی تھیں۔ زخمی ایس ایس جی کے سپاہی اسرار کو حملے کی رات ہی پاکستان منتقل کردیا گیا تھا۔
گزشتہ روز داعش نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی تھی۔
اس حوالے سے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ایس آئی ٹی ای انٹیلیجنس گروپ‘ پر شائع بیان میں کہا گیا تھا کہ داعش کی علاقائی شاخ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مرتد پاکستانی سفیر اور ان کے گارڈ پر حملہ کیا ہے۔
داعش کی جانب سے حملے کی ذمے داری قبول کیے جانے کے بعد دفتر خارجہ پاکستان کی طرف سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ خراسان گروپ نے گزشتہ روز کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر دہشتگرد حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے کابل میں سفارتخانے پر حملے میں خراسان گروپ کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی
ترجمان کے مطابق پاکستان افغان حکام سے بات چیت کے بعد اس دہشتگرد حملے میں اسلامک اسٹیٹ خراسان گروپ کے ملوث ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔