پاکستانی عوام بھی ڈی جی آئی ایس پی آر کی حالیہ پریس کانفرنس کے اہم بیانات پر متفق ہیں اور قوم نے پاک فوج کے ستھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قوم کا پاک فوج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پاکستانی عوام بھی ڈی جی آئی ایس پی آر کی حالیہ پریس کانفرنس کے اہم بیانات پر متفق ہیں اور کہتے ہیں کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ دشمنوں کی کیا ضرورت جب ہم نے خود ہی ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ تمام شرپسندوں اور ملوث کرداروں کو سزا ضرور ملنی چاہیے۔
ایک سروے میں عوام نے 9 مئی کی شرپسندی کے واقعات میں ملوث کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی حمایت کی اور کہا کہ فوج حفاظت کرتی ہے، اس کے خلاف نہ بات ہو سکتی ہے اور نہ ہی کرنی چاہیے۔ شرپسندوں نے ملک کا نقصان کیا ہے، فوج ایسا نہیں کر سکتی۔
عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعے سے پوری دنیا میں ہماری بدنامی ہوئی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے خود اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔ پی ٹی آئی کو ایسا نہیں کرناچاہیے تھا، قانون اپنےہاتھ میں نہیں لینا چاہیے تھا، بہت غلط کیا ہے یہ سزا کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے پوری عوام کو پریشان کیا ہوا ہے۔
عوام نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ لوگ پاک فوج کے خلاف جائیں گے۔ ہمارے افسروں نے بہت اچھی بات کہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا جیسے ان لوگوں نے کیا ہے، یہ کچھ لوگوں کی سازش کی وجہ سے ہوا ہے اور جو اس کو سپورٹ کرتے ہیں وہ بھی غلط ہیں۔
عوام نے کہا کہ فوج ہمارے ملک کی پاسبان ہے انہوں نے ایسا نہیں کیا کیونکہ کوئی خود اپنا امیج خراب نہیں کرتا۔ یہ فوج نہیں سیاسی جماعتوں نے کیا ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں اور جو بھی ڈی جی آئی ایس ایس پی آر نے کہا ہے سب صحیح کہا ہے۔ پاکستان آرمی کا کوئی قصور نہیں ہے۔
عوام نے کہا کہ ملک اور عوام کے ساتھ جو غداری کی ہے، ان کو سزا ملنی چاہیے، ایسے لوگوں کو رہنا نہیں چاہیے، 9 مئی کرنے والی پبلک بھی ہو سکتی ہے اور کوئی سیاسی جماعت بھی ہو سکتی ہے مگر فوج نہیں کر سکتی جو بھی ملوث تھے ان کو سامنے لایا جائے۔