پاکستانی نوجوان حج کیلیے سینکڑوں میل پیدل سفر کرکے مکہ مکرمہ پہنچ گیا

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ کا نوجوان حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سینکڑوں میل کا پیدل سفر کرکے مکہ مکرمہ پہنچ گیا ہے۔

حج اسلام کا پانچواں رکن ہے اور ہر مسلمان کے دل میں یہ خواہش بستی ہے کہ وہ بھی حج کی سعادت حاصل کرکے اللہ تعالی کا پاک گھر خانہ کعبہ اپنی آنکھوں سے دیکھے اور مدینہ منورہ پہنچ کر دربار مصطفیٰ ﷺ میں حاضر ہوکر عقیدت و احترام کے ساتھ درود وسلام کے نذرانے پیش کرے۔

ماضی میں جب سفری سہولتیں دستیاب نہیں تھی تو فرزاندان اسلام کئی کئی ماہ کی سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے پیدل یا جانوروں پر سوار ہوکر حجاز مقدس پہنچا کرتے تھے تاہم بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ جہاں دیگر سہولتیں دستیاب ہوئیں وہیں سفری سہولتوں سے پہلے بحری جہازوں کے ذریعے مہینوں کا یہ متبرک سفر دنوں میں تبدیل ہوا اور اب ہوائی جہازوں سے حجاز مقدس کا سفر اب گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔

تاہم آج بھی ایسے عشاق موجود ہیں جو ہزاروں میل پیدل سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے حجاز مقدس پہنچے کی سنت کو زندہ رکھتے ہیں ان میں ہی ایک عثمان ارشد بھی ہیں جو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

نوجوان عثمان ارشد نے اوکاڑہ سے حج کے لیے پیدل سفر کا آغاز یکم اکتوبر 2022 کو کیا۔ بلوچستان ان کی پہلی منزل تھی پھر وہ ایران، عراق اور کویت سے ہوتے ہوئے 6 ماہ اور 13 دن کے بعد بالآخر اپنی منزل مقصود مکہ مکرمہ پہنچ گئے۔

عثمان نے 5400 کلومیٹر سفر کے دوران مختلف ممالک کی 3 سرحدیں عبور کیں۔ نوجوان نے اس کے لیے تمام سفری دستاویزات پہلے ہی تیار کرکے رکھی تھیں۔

نوجوان نے جب اپنا سفر حج پیدل شروع کیا تو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچنے پر اپنے ٹوئٹر پر پیغام بھی شیئر کیا تھا۔