لندن: فلسطین ایکشن گروپ پر برطانیہ میں پابندی لگائے جانے کا امکان ہے۔
برطانوی ہوم سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کوبرداشت نہیں کریں گے جو ملکی سلامتی کیلئےخطرہ ہیں، پارلیمنٹ میں بل پاس ہونے کی صورت میں گروپ غیرقانونی ہو جائے گا۔
فلسطین ایکشن گروپ نے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس میں پولیس کےساتھ جھڑپوں میں 13 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
فلسطین ایکشن گروپ نے حکومتی کارروائی کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔
اپریل میں لندن میں لاکھوں برطانوی شہریوں نے فلسطین کی آزادی کیلئے مارچ کیابرطانوی عوام نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے سے فلسطین کی آزادی کے لیے مارچ کا آغاز کیا۔ لندن کی سڑکیں ’’فری فری فلسطین‘‘ اور ’’اسٹاپ کلنگ ان غزہ ‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھیں۔
عوام نے برطانوی پارلیمنٹ کے باہر اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ مارچ برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ سے ہوتا ہوا ہائیڈ پارک تک پہنچا۔
شرکا نے فلسطین کے پرچم اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے جبکہ برطانوی عوام نے اسرائیل مخالف بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمن نے فلسطینیوں کے حق میں کیے جانے والے احتجاج اور مظاہروں کو نفرت مارچ کا نام دیا تھا۔