پاناما کے سابق صدر الیکشن سے باہر ہو گئے

پاناما کے سابق صدر مارٹینیلی کو انتخابات سے روک دیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناما کے الیکٹورل ٹریبونل نے مئی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں سابق صدر ریکارڈو مارٹینیلی کی امیدواری کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

یہ فیصلہ سابق رہنما کے بدعنوانی کے الزام میں قید کی سزا سے بچنے کے لیے بولی ہارنے اور نکاراگوا کے سفارت خانے میں سیاسی پناہ لینے کے ایک ماہ بعد آیا ہے۔

ٹریبونل کے فیصلے کے بعد سابق صدر مارٹینیلی کے ایک بار پھر صدر بننے کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔

مارٹینیلی نے 2009 سے 2014 تک صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ پچھلے سال انہیں ایک پبلشنگ ہاؤس میں حصص خریدنے کے لیے چوری شدہ عوامی رقم کا استعمال کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ 71 سالہ سپرمارکیٹ ٹائیکون کو 10 سال سے زیادہ قید اور 19 ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے ان کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی تھی۔ مارٹینیلی نے اس فیصلے کو صدارتی دوڑ سے ہٹانے کے لیے "آخری لمحے کی غیر قانونی حرکت” قرار دیا ہے۔