پاکستان کرکٹ کی بہتری اور اسے دوبارہ بام عروج پر پہنچانے کے لیے پی سی بی نے لاہور میں کنیکشن کیمپ منعقد کیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کی گزشتہ ایک سال میں مسلسل ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ کی بہتری اور اسے دوبارہ بام عروج پر پہنچانے کے لیے پی سی بی کے زیر اہتمام لاہور میں کنیکشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں شریک کرکٹ کے بڑوں، ماہرین، اور کرکٹر نے اپنی تجاویز پیش کی۔
اس کیمپ میں ریڈ اور وائٹ بال ٹیموں کے ہیڈ کوچز جیسن گلیسپی، گیری کرسٹن، دونوں فارمیٹ کے کپتان شان مسعود، بابر اعظم کے علاوہ پی سی بی کے چیف آپریٹنگت آفیسر سلمان نصیر، دیگر کرکٹرز نے شرکت کی۔
اس کیمپ میں شرکا نے ٹیم کی خراب کارکردگی کے ساتھ منیجمنٹ کی ذمے داریوں اور کارکردگی سے متعلق بھی گفتگو کی گئی اور ٹیم میں اتحاد پر زور دیا گیا۔
وائٹ بال ٹیم ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے کہا کہ ہم ٹیم کو تمام فارمیٹ میں کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ بارہ روز سے چیمپئینز ون ڈے کپ دیکھ رہا ہوں، مقابلے دیکھ کر خوشی ہوئی، اس ملک میں ٹیلنٹ ہے۔
ریڈ بال ٹیم ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا کہنا تھا کہ یہ مل کر بیٹھنے کا شاندار موقع تھا، ٹیم کی بہتری کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا کہنا تھا کہ ٹیم کا ایک مصروف سیزن ہے اور اس وقت ہم نے مل بیٹھ کر بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیم کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے۔ اس میٹنگ میں ٹیم کے اتحاد پر سب سے زیادہ بات چیت ہوئی ہے۔ ہم نے ایک دوسرے سے کمٹمنٹ لی ہے اور اس پر ہم نے کام کرنا ہے۔
سلمان نصیر نے کہا کہ دیگر کھلاڑیوں سے بھی کمیونیکیشن جاری رہے گی، یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا۔ وقت کم ہے مانتے ہیں لیکن یہ وقت کی ضرورت ہے۔ قلیل المدتی کے ساتھ طویل المدتی کام ہوں گے، سب نے مل کر کام کرنا ہے۔
دریں اثنا کنیکشن کیمپ کے بعد پی سی بی کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کپتانی یا سینٹرل کنٹریکٹ آج کا ایجنڈا نہیں تھا، اس پر بعد میں بات ہو گی۔