بلوچستان میں خشک سالی، لوگ اپنے باغات کاٹنے پر مجبور، قحط کی صورتِ حال

کوئٹہ: ملک کے اہم صوبے بلوچستان میں خشک سالی شدید نوعیت اختیار کر گئی ہے، لوگ اپنے باغات بھی کاٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان شدید طور پر خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جس کے باعث لوگ اپنے باغات کاٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں‘ مستونگ کی تحصیل دشت میں ڈھائی سو سے زائد ایکڑ اراضی پر مشتمل پھلوں کے درخت کاٹ دیے گئے۔

[bs-quote quote=”علاقے میں اب تک 250 سو ایکڑ سے زائد اراضی پر مشتمل سیب‘ خوبانی اور دیگر پھلوں کے باغات کاٹے جا چکے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

اے آر وائی نیوز کے نمائندے منظور احمد کی رپورٹ کے مطابق خشک سالی سے متاثرہ مستونگ کی تحصیل دشت میں پھلوں کے درخت مسلسل سوکھ رہے ہیں۔

مقامی لوگوں نے گزشتہ روز مزید 20 ایکڑ پر محیط باغات کاٹ دیے‘ باغ بانوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں اب تک 250 سو ایکڑ سے زائد اراضی پر مشتمل سیب‘ خوبانی اور دیگر پھلوں کے باغات کاٹے جا چکے ہیں۔

باغ بانوں کا کہنا ہے کہ اگر صورتِ حال یہی رہی تو علاقہ بنجر ہو جائے گا اور لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔


یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض اور امداد کا معاہدہ طے


مقامی زمین داروں کے مطابق بارشوں میں مسلسل کمی اور گزشتہ برس خاطر خواہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے زیرِ زمین پانی کی سطح 12 سو فٹ نیچے تک گر چکی ہے، جہاں سے پانی کا حصول بہت مشکل ہے۔

صوبے میں خشک سالی کی دن بہ دن بھیانک صورت اختیار کرتی جا رہی ہے، محکمۂ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے دوران صرف 978 ملی میٹر بارش ہوئی جو معمول سے 733.5 ملی میٹر کم ہے۔

بارش نہ ہونے سے بلوچستان کے 20 اضلاع شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں جن میں چاغی‘ نوشکی اور خاران کے بعض علاقوں میں قحط کی سی صورتِ حال بن گئی ہے۔