پرویز الٰہی راہداری ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے

پرویز الٰہی میڈیکل

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و صدر پی ٹی آئی پرویز االٰہی کو راہداری ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے کر دیا۔

اینٹی کرپشن لاہور کی جانب سے اے ٹی سی اسلام آباد میں راہدری ریمانڈ کی درخواست پر عدالت نے پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن کے حوالے کیا۔ جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ملزم کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر اینٹی کرپشن حکام کے حوالے کیا۔

اینٹی کرپشن حکام پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے ہی لے کر لاہور روانہ ہوگئے۔ صدر پی ٹی آئی کو راہداری ریمانڈ کیلیے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرازق خان نے کہا کہ اینٹی کرپشن لاہور نے مؤکل کو پیش کیے بغیر ٹرانزٹ ریمانڈ لیا، ضابطہ فوجداری کے مطابق ملزم کو پیش کیے بغیر ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کو غیر قانونی طور پر دیگر مقدمہ میں لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔

رواں ماہ خبر آئی تھی کہ ڈھائی ارب روپے کے سرکاری اشتہارات کی مد میں غبن کے الزام میں اینٹی کرپشن پنجاب نے پرویز الٰہی اور ان کے صاحبزادے مونس الٰہی کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا ہے۔

اینٹی کرپشن نے ڈی جی پی آر دفتر پر چھاپہ مار کارروائی کر کے ایک ملازم کو حراست میں لے لیا تھا جبکہ دیگر 10 ملازمین کو طلبی کے نوٹس جاری کیے تھے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے دورِ حکومت میں اربوں روپے کے اشتہارات بغیر ریلیز آرڈر جاری ہوئے، ملزمان پر 50 فیصد کمیشن کھانے کا بھی الزام ہے۔

ملزمان کے خلاف وعدہ معاف گواہ کی تلاش جاری ہے۔ سرکاری ملازم افراز احمد اسیکنڈل کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ پرویز الٰہی کے دورِ حکومت میں افراز احمد کو شعبہ اشتہارات کا انچارج مقرر کیا گیا تھا۔