’جیل کا کھانا کھانے سے پرویز الٰہی کو اکثر فوڈ پوائزننگ ہو جاتی ہے‘

پرویز الٰہی میڈیکل

راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ نے صدر پاکستان تحریک انصاف پرویز الٰہی کی جیل میں ناروا سلوک کی شکایات کے ازالے کیلیے ایک ہفتے میں تفصیلی پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔

پرویز الٰہی کی اڈیالہ جیل میں ناروا سلوک کے خلاف رٹ پٹیشن پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے وکیل سردار عبدالرازق راولپنڈی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

سردار عبدالرازق نے کہا کہ جیل میں پرویز الٰہی کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، فیملی اور وکلا کے ساتھ ملاقات میں غیر قانونی مداخلت کی جاتی ہے جبکہ وکلا کو نوٹس کیلیے کاغذ پنسل ساتھ رکھنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی۔

وکیل نے کہا کہ غیر قانونی مداخلت کر کے ملاقاتوں کو بے مقصد کر دیا جاتا ہے، ملاقاتوں میں گفتگو کو ٹیپ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الٰہی دل کے مریض ہیں اس کے باوجود انہیں گھر کے کھانے کی اجازت نہیں دی جاتی، جیل کا کھانا کھانے سے ان کو اکثر فوڈ پوائزننگ ہو جاتی ہے۔

سماعت کے دوران سپرنٹنڈٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی گئی جس کے مطابق پرویز الٰہی کو بی کلاس کیلیے ہوم سیکریٹری پنجاب کو رپورٹ بھجوا دی گئی۔

اس پر عدالت نے ملزم کی شکایات کے ازالے کیلیے ایک ہفتے میں تفصیلی پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔ جسٹس صداقت علی خان نے ریماکس دیے کہ ہوم سیکریٹری اور سپرنٹنڈٹ اڈیالہ جیل رپورٹ جمع کروائیں۔