فائروال کی تنصیب کیخلاف درخواست پر اعتراضات عائد

فائر وال نفاذ لاہور ہائی کورٹ

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے فائروال کی تنصیب کے خلاف دائر درخواست پر اعتراضات عائد کر دیے گئے۔

وکیل ایمان مزاری کے توسط سے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ انٹرنیٹ کنکٹیوٹی متاثر ہونے سے پٹشنر کا ذریعہ معاش کیسے متاثر ہوگا؟ کوئی دستاویز نہیں لگائی گئی۔

اعتراض لگایا گیا کہ معلومات حصول کا پہلا فورم پاکستان انفارمیشن کمیشن ہے ہائیکورٹ میں کیسے پہلے درخواست دائر کر سکتے ہیں؟

رجسٹرار آفس نے کہا کہ فائروال لگائے جانے کو چیلنج کیا گیا لیکن کوئی آرڈر یا نوٹیفکیشن ساتھ نہیں لگایا گیا، پٹیشن کے پارٹ 2 کی لائن 11 میں نامناسب زبان استعمال کی گئی۔

یاد رہے کہ فائروال کی تنصیب و انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بظاہر فائروال کی انسٹالیشن سے انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں انتہائی کمی آئی، نوجوانوں کا نقصان ہوا جو ڈیجیٹل اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

استدعا کی گئی ہے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائروال کی تنصیب کو روکا جائے اور تنصیب اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے۔

درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی کہ ذریعہ معاش کیلیے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے اور فریقین سے فائروال پر تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کی جائے۔