راولپنڈی: لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے خلاف درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے خلاف دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل قانون کے مطابق انجام دیا گیا ہے اور اس میں کسی قسم کی بے ضابطگی یا غیر شفافیت ثابت نہیں ہوئی۔
عدالت کے مطابق نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 کی دفعات 23 اور 24 کے تحت کوئی خلاف ورزی سامنے نہیں آئی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار نے نجکاری عمل میں بے ضابطگیوں اور غیر شفافیت کے الزامات لگائے تھے تاہم ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
عدالت نے قرار دیا کہ نجکاری کا عمل آئین کے آرٹیکل 173 اور نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 کے مطابق مکمل کیا گیا۔ حکومت کے پاس قومی ایئرلائن کے 96 فیصد حصص ہیں اور مالی بحران سے نکالنے کے لیے پی آئی اے کی مسابقتی فروخت ناگزیر ہے۔
فیصلے میں کہا گیا نجکاری کمیشن نے اپنے فرائض قانون کے مطابق انجام دیے ہیں جبکہ عدلیہ معاشی پالیسی میں مداخلت کا اختیار نہیں رکھتی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اس نے صرف یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ نجکاری کا عمل شفاف اور آئینی تقاضوں کے مطابق ہے یا نہیں، اور کیس میں یہ تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری منصفانہ، شفاف اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہے۔
سماعت کے دوران نجکاری کمیشن کی جانب سے بیرسٹر منال طارق عدالت میں پیش ہوئیں۔