آئی سی سی وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر گرفتار کر لیے گئے

فلپائن سابق صدر آئی سی سی

منیلا: فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹرٹے کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کی گرفتاری کا وارنٹ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے جاری کیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق فلپائن نے سابق صدر روڈریگو ڈوٹرٹے کو آئی سی سی کے وارنٹ پر آج منگل کو گرفتار کر لیا ہے، وارنٹ عالمی عدالت کی جانب سے بدنام زمانہ خوں ریز ’منشیات کے خلاف جنگ‘ میں ہزاروں افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

سابق صدر پر الزام ہے کہ ان کی نام نہاد ’منشیات کے خلاف جنگ‘ کے دوران ’انسانیت کے خلاف جرائم‘ کیے گئے تھے، فلپائن کی حکومت کے مطابق ڈوٹرٹے کو منگل کو منیلا ایئرپورٹ پر ہانگ کانگ سے ان کی آمد پر حراست میں لیا گیا، حکومت کو آئی سی سی کی درخواست انٹرپول کے ذریعے موصول ہوئی تھی۔

2016 سے 2022 تک فلپائن کی قیادت کرنے والے سابق صدر روڈریگو کو اگر ہیگ منتقل کیا جاتا ہے، تو وہ ایشیا کے پہلے ایسے سابق سربراہ مملکت بن جائیں گے، جن پر آئی سی سی میں مقدمہ چل رہا ہے۔

بھارت چھوڑنے والے آئی پی ایل کے سابق صدر للت مودی کو نئے ملک میں بڑا جھٹکا

ڈوٹرٹے نے بار بار کہا ہے کہ انھوں نے پولیس کو صرف اپنے دفاع میں قتل کرنے کو کہا تھا، اور کریک ڈاؤن کا دفاع کرتے ہوئے متعدد بار کہا کہ اگر اس کا مطلب فلپائن کو منشیات سے نجات دلانا ہے تو وہ اس جرم میں ’’جیل میں سڑنے‘‘ کو تیار ہیں۔

ان پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی انسداد منشیات کی وحشیانہ مہم کے دوران مشتبہ افراد کو ان کے قانونی حق سے محروم رکھا، اور ہزاروں افراد بے دریغ قتل کیے، حتیٰ کہ بچے بھی مارے گئے۔ گرفتاری کے وقت سابق صدر نے گرفتاری کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا، ان کی بیٹی ویرونیکا نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں انھوں نے سوال کیا ’’قانون کیا ہے اور میں نے کون سا جرم کیا ہے؟‘‘