طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بڑی تعداد میں افغانیوں نے اپنا ملک چھوڑا جنہیں اب ایک ملک نے اپنے ملک میں آباد ہونے کی اجازت دے دی ہے۔
افغانستان پر طالبان کی حکومت قائم ہوئے تین برس ہو گئے۔ سخت گیر طالبان حکومت آتے ہی ہزاروں افغانی اپنے ملک سے فرار ہوگئے تھے جنہیں تین سال بعد جنوب مشرقی ایشیا کے ایک ملک نے پناہ دینے اور آباد کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فلپائن نے طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغانستان سے فرار ہونے والے افغانیوں کی میزبانی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اس حوالے سے امریکی اور فلپائنی حکام کا کہنا ہے کہ فلپائن عارضی طور پر اور محدود تعداد میں افغانوں کی میزبانی کرے گا۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا بھی کہنا ہے کہ امریکی حکومت افغانیوں کی آباد کاری کے لیے مدد فراہم کرے گی اور امریکا افغان اتحادیوں کی حمایت کرنے پر فلپائن کا شکر گزار ہے۔
واشنگٹن اور منیلا نے افغانیوں کی تعداد نہیں بتائی، جو فلپائن میں ویزا پروسیسنگ سے گزریں گے۔ تاہم واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ابتدائی طور پر 300 افغان شہریوں کو فلپائن میں بسایا جائے گا اور یہ وہ افغان شہری نے جنہوں نے امریکا اور اتحادیوں کے لیے افغانستان میں کام کیا تھا۔
واضح رہے کہ 2021 سے اب تک ایک لاکھ 60 ہزار افغان شہریوں کو امریکا میں آباد کیا جا چکا ہے جب کہ ہزاروں افغانی شہری اب بھی امریکا منتقلی کیلیے پاکستان سمیت کئی ممالک میں موجود ہیں۔