پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن 15 طیاروں تک محدود

پی آئی اے

کراچی: قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن طیاروں کی کمی اور شعبہ انجینئر نگ کی ناقص حکمت عملی کے سبب مشکلات کا شکار ہے،محض 15 طیاروں سے فضائی آپریشن چلایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کی پروازوں کی مسلسل منسوخی اور تاخیر کا ڈیٹا جاری کر دیا، اب تک پی آئی اے کی اندرون و بیرون ملک پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

سی اے اے کی جاری کردہ رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے، رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کی رواں ماہ دو ہفتوں کے دوران 98 پروازیں منسوخ کی گئیں اور 75 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔

سی اے اے کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق نجی اور غیر ملکی ایئر لائن کے مقابلے میں پی آئی اے منسوخی اور تاخیر میں سر فہرست رہی۔ پی آئی اے کی پروازوں کی منسوخی کی شرح یومیہ 8 پروازیں تھی ۔اتنی بڑی تعداد میں پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کی وجہ آپریشنل وجوہات تھیں۔

یاد رہے کہ پی آئی اے اس وقت اندرون اور بیرون ملک کا فضائی آپریشن 10 سے 15 طیاروں کے ساتھ چلا رہی ہے۔ پی آئی اے کے لیز پر حاصل کئے گئے طیاروے اکثر گراؤنڈ رہتے ہیں۔ پی آئی اے کے پاس مجموعی طیاروں کی تعداد 29 ہے، جن میں سے 15 طیاروں سے اندرون و بیرون ملک فضائی آپریشن چلایا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ  کچھ دن قبل پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا تھا کہ انتظامیہ کی ادارے میں دلچسپی ختم ہو چکی تھی، پی آئی اے میں کرپشن مافیا سرگرم تھی۔ ہمیں یہ بھی محسوس ہوا کہ ادارے میں پروفیشنل لوگ کم ہیں۔

نااہلی کا یہ عالم تھا کہ اہم سامان ڈبوں میں پڑے پڑے ایکسپائر ہوگیا تھا، ادارے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انتظامیہ آنکھیں بند رکھتی تھی کچھ روٹس پر 300 ملین کا نقصان ہوا، 500 ملین ہمیں کچھ فلائٹوں سے نقصان ہو رہا تھا بند کردی ہیں۔