کراچی: پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے فلائٹ اٹینڈنٹ کو نشے کی حالت میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ میڈیکل ٹیم نے طیارے کا اچانک دورہ کیا، اس دوران فلائٹ اٹینڈنٹ غلام محمد سرور چانڈیو کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کے خون میں الکوحل کی آمیزش سامنے آئی۔
اٹینڈنٹ کو فوری طور پر طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور فلائٹ اٹینڈنٹ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے نے نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں فضائی میزبانوں سمیت دیگر عملے کو قد اور عمر کے لحاظ سے وزن کم کر کے عالمی معیار کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ 31 جنوری تک جن ملازمین کا وزن، عالمی معیار سے 30 پاؤنڈ زیادہ ہے، ان سب کو گراؤنڈ کرکے ایئر کریو اسپتال بھیجا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر کریو کو اسپتال میں وزن کم کرنے کی مشق کروائی جائے گی جس کے لیے ہدف جون 2019 تک 30 پاؤنڈ وزن کم کرنا ہے۔ اس کے بعد بھی عملے میں سے کسی کا وزن کم نہیں ہوا تو تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے ایک گائیڈ لائن بھی فراہم کی گئی ہے جس کے تحت فروری میں 25 پاؤنڈ، مارچ میں 20، اپریل میں 15، مئی میں 10 اور جون میں باقی ماندہ 5 پاؤنڈ وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مقررہ وقت کے بعد یکم جولائی 2019 کو عملے کے اراکین کا دوبارہ وزن کیا جائے گا اور صرف ان ملازمین کو فلائٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جن کا وزن مقررہ حد کے عین مطابق ہوگا، ذرا سے بھی اضافی وزن والے عملے کو جہاز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔