کراچی: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے فیصلے کے خلاف ملازمین کی نمائندہ تنظیم جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے سخت ردعمل کا اظہار کر دیا۔
صدر جوائنٹ ایکشن کمیٹی ہدایت اللہ خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایئر لائن کی کسی بھی صورت نجکاری نہیں ہونے دیں گے، اس کی مینجمنٹ کی نااہلی کی وجہ سے ادارے کو نقصان پہنچا ہے۔
ہدایت اللہ خان نے کہا کہ پی آئی اے میں کام کرنے والے لوگوں کی تنخواہ نہیں بڑھائی، 6 سال سے ملازمین بے بسی اور مجبوری کی تصویر بنے ہوئے ہیں، ملازمین کے چند مطالبات ہیں جس کو پورا کیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ، تنخواہ میں اضافہ اور فلائٹ سروسز کے ورکنگ آور ہونے چاہیئں، ہیڈ آفس کو واپس کراچی لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی زبردستی برطرفی بھی نہیں ہونی چاہیے، اگر یہ سارے مطالبات نہیں مانے جاتے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کریں گے۔
دوسری جانب پی آئی اے سینئر آفیسرز اسٹاف ایسوسی ایشن (ساسا) کے جنرل سیکریٹری صدر انجم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملازمین سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، بل منظور کروایا گیا ہے کہ ہیڈ آفس کراچی میں رہے گا۔
صفدر انجم نے کہا کہ ایئر لائن مینجمنٹ کسی بھی یونین سے بات کرنے کیلیے تیار نہیں، پی آئی اے بہت اچھا ادارہ ہے جس کو تباہ کیا جا رہا ہے، اگر ہماری تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھایا جاہے گا۔