پنڈی پچ کی جان کس نے نکالی؟ کل دوسرا ٹیسٹ شروع ہوگا

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کل پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ شروع ہوگا پہلے میچ میں شکست کے بعد پچ اب بھی موضوع بحث ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ مہمان ٹیم کے نام رہا جو اس نے میزبان پاکستان کو شرمناک انداز میں ہوم گراؤنڈ پر 10 وکٹوں سے شکست دے کر جیتا۔ اس شکست کے ساتھ ہی پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی پچ موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔

پنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پچ پر گھاس ہے اور یہ فاسٹ بولرز کو مدد دے گی، اسی کو جواز بناتے ہوئے میزبان ٹیم نے فل ٹائم اسپنر ابرار احمد کو حتمی الیون کا حصہ نہیں بنایا لیکن پاکستان پچ پر گھاس سے دھوکا کھا گیا۔ اس فاسٹ بولنگ فرینڈلی پچ نے بنگلہ دیشی اسپنرز کا ساتھ دیا۔ اب اسی اسٹیڈیم اور پچ پر کل سے دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔

پندی اسٹیڈیم کبھی تیز پچ کے حوالے سے مشہور تھا اور فاسٹ بولرز نے کئی کارنامے انجام دیے مگر پھر اس پچ کی جانب نکال لی گئی۔ 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف 1187 رنز بن گئے اور صرف چودہ وکٹ گرے۔

انگلینڈ کے خلاف 1786 رنز بنے اور میچ میزبان ٹیم کے نام رہا۔ اس موقع پر پنڈی اسٹیڈیم کی پچ پر تنقید ہوئی اور آئی سی سی کی جانب سے ڈی میرٹ پوائنٹ بھی ملا۔

بنگلہ دیش سے سیریز سے قبل پاکستان نے پچ بنانے کے لیے آسٹریلیا سے کیوریٹر کو امپورٹ کیا لیکن یہ معاملہ ہمارے گلے پڑ گیا۔ پاکستانی ٹیم انتظامیہ پچ کے بارے تُکے لگاتی رہی لیکن بنگلہ دیش نے پچ کا صحیح اندازہ لگا کر اس کا درست استعمال اپنے حق میں کیا۔

پاکستان میں پچ کی تیاری میں نندی پور کی مٹی استعمال ہوتی تھی، پھر وہاں کی مٹی کا پی ایچ لیول ہائی ہوگیا اور یہ کام کی نہ رہی۔ اب بچ بنانا ہی ایک مسئلہ ہو گیا ہے۔

دوسری جانب اسی میدان میں کل مہمان ٹیم بنگلہ دیش میزبان پاکستان کے خلاف ایک صفر کی نا قابل شکست برتری کے ساتھ اترے گی۔ اس میچ میں وکٹ کیسی ہوگی سب یہ جاننے کے منتظر ہیں۔

بنگلہ دیش تو اب سیریز نہیں ہار سکتا، مگر پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اسے سیریز بچانے کے لالے پڑے ہیں۔ پہلےٹیسٹ میں اسپنر نہ کھلانے پر منیجمنٹ، کپتان اور کوچز تنقید کی زد میں ہیں۔ ایسے میں ابرار کا چانس تو یقینی ہے، کامران غلام بھی اسکواڈ جوائن کر چکے ہیں جب کہ آل راؤنڈرعامر جمال کو بھی واپس بلا لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے اور پہلے میچ میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی ہے۔