چاند پر انسان کو بسانے کی منصوبہ بندی شروع

زمین پر بسنے والا انسان اب خلا تسخیر کرنے کی جستجو میں ہے اور چاند پر انسانی بستیاں بنانے کی منصوبہ بندی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

ہزاروں سال سے زمین پر بسنے والے انسان نے ترقی کی تو خلا کو تسخیر کرنے کا سوچا کئی ممالک کے درجنوں خلائی مشن خلا میں موجود ہیں۔ نصف صدی قبل انسان چاند پر قدم بھی رکھ چکا اب مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کیے جا رہے ہیں تاکہ وہاں نئی انسانی بستی بسائی جا سکے تاہم زمین سے مریخ تک کے طویل ترین مسافت کے باعث انسان کو چاند پر بسانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس منصوب پر چین اور روس کام کر رہے ہیں جو مشترکہ طور پر چاند کے جنوبی قطب پر طویل عرصے تک قائم رہنے والی تنصیبات پر 2036 اور 2045 کے درمیان کام شروع کرنے والے ہیں۔

امریکی خلائی تحقیق کا ادارہ ’’ناسا‘‘ بھی 2024 میں چاند پر قدم جمانے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس نے بھی وہاں آئندہ عشرے میں ایک مستقل آباد کاری کے قیام کا عزم ظاہر کیا ہے جس کا نام’’آرٹیمس بیس کیمپ‘‘ رکھا گیا ہے اور اس مشن کے لیے قمری خلائی اسٹیشن چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کو گیٹ وے کا نام دیا گیا ہے۔

صرف اتنا ہی نہیں بلکہ ناسا، ایلون مسک کی خلائی کمپنی ’’اسپیس ایکس‘‘ کے ساتھ مل کر اس منصوبے کے علاوہ مستقبل کے دیگر قمری منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے۔ اگر زمین اور چاند کے درمیان کوئی قمری اسٹیشن بن گیا تو پھر ’’اسپیس ایکس‘‘ کمپنی کے توسط سے چاند پر بسنے والی مستقبل کی انسانی آبادی کیلیے سامانِ رسد بھیجنے میں بہت آسانی ہو ممکن ہو گی۔