ساہیوال واقعہ ، وزیراعظم عمران خان پنجاب حکومت کے اقدامات پر سخت ناراض

اسلام آباد : ساہیوال واقعے  پرپنجاب حکومت کے اقدامات اور سی ٹی ڈی کے کردار نے وزیراعظم کو ناراض کردیا ، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کسی ادارے کے لاقانونیت  پر مبنی قدم کادفاع نہیں کرسکتے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ساہیوال واقعے میں پنجاب پولیس بالخصوص سی ٹی ڈی اور پنجاب حکومت کے اقدامات پر سخت برہم ہوئے اور وزرا کی بغیر تحقیقات کے بیان بازی پرناراضی کااظہار کیا ہے۔

[bs-quote quote=”وزرا تحقیقات سے پہلے میدان میں کیوں کودے، انکوائری سے پہلے بیانات کیوں دیئے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے وزرا تحقیقات سے پہلے میدان میں کیوں کودے، انکوائری سے پہلے بیانات کیوں دیئے، پولیس کوایساقدم نہیں اٹھانا چاہیے ، جس سے لاقانونیت کاپہلواجاگر ہو۔

وزیراعظم نے دوٹوک الفاظ میں کہا حکومت قانون کی حکمرانی اورشہریوں کاتحفظ چاہتی ہے، کسی ادارے کےلاقانونیت پر مبنی قدم کادفاع نہیں کر سکتے۔

یاد رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے،عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ  مطابق گاڑی میں سوار افراد میں سے کسی نے بھی پولیس پر فائرنگ نہیں کی، ذرائع کے مطابق تلاشی کے دوران گاڑی سے کسی قسم کا اسلحہ بارود بھی برآمد نہیں ہوا، گاڑی میں شادی پر جانے کے لئے بچوں کے کپڑے ملے جنہیں پولیس نے اسلحہ بنادیا بیگ ملے۔

سی ٹی ڈی نے واقعہ کے بعد کئی بار موقف تبدیل کئے اور عینی شاہدین سے متضاد بیان دیا تھا۔

دوسری جانب واقعے  میں زخمی ہونے والے بچے عمیرخلیل کا کہنا تھا کہ ’’ہم اپنے گاؤں بورے والا میں چاچو رضوان کی شادی میں جارہے تھے، فائرنگ میں مرنے والی میری ماں کانام نبیلہ ہےاوروالدکانام خلیل ہے۔مرنےوالی بہن کا نام اریبہ ہے‘‘۔

بچے نے مزید بتایا کہ ’’ہمارےساتھ پاپاکےدوست بھی تھے،جنہیں مولوی کہتےتھے، فائرنگ سے پہلے پاپا نے کہا کہ پیسےلےلو، لیکن گولی مت مارو۔ انہوں نے پاپا کو ماردیا اور ہمیں اٹھا کر لے گئے،پاپا،ماما،بہن اورپاپاکےدوست مارےگئے‘‘۔

مزید پڑھیں : ذیشان کا تعلق داعش سے تھا، وزیر قانون پنجاب

واقعے کی اطلاعات کے بعد وفاقی وزیرفوادچوہدری نےکہا تھا کہ سی ٹی ڈی کاجواب آگیا ہے،سی ٹی ڈی نےکہاہےیہ کافی بڑےدہشت گردہیں،بظاہرلگ رہا ہے کہ دہشت گردوں نےانسانی ڈھال استعمال کی۔

وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت  نے ساہیوال واقعے میں جاں بحق ہونے والے ذیشان  کو داعش سے تعلق رکھنے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ  ابھی کسی کو چارج شیٹ نہیں کررہے، سی ٹی ڈی نے 100 فیصد ٹھوس شواہد کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

راجا بشارت کا کہنا تھا  سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان دہشت گرد تھا، گاڑی سے دو خودکش جیکٹیں، دستی بم اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔۔ ذیشان کے گھر میں دہشتگردوں کی موجودگی کے شواہد بھی ملے ہیں،  دیشتگردوں کا پیچھا نہ کیا جاتا تو بڑی تباہی پھیلا سکتے تھے۔