اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم رواں ماہ احساس نشوونما پروگرام کا اجرا کریں گے، ابتدائی مرحلےمیں 9 اضلاع میں31 نشوونما مراکز قائم کئے جائیں گے، پروگرام میں احساس کو عالمی ادارہ خوراک کا تعاون حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نشوونماپروگرام کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ نومولود بچے کی زندگی کے ابتدائی ہزار دن انتہائی نازک ہوتے ہیں، نشوونما روکنےکی بیماری کاعلاج نہ کریں توزندگی بھر کاروگ بن سکتا ہے اور اس بیماری سے متاثرہ بچے کی جسمانی وذہنی نشوونمانارمل نہیں ہو پاتی۔
نومولود بچے کی زندگی کے ابتدائی 1,000دن انتہائی نازک ہوتے ہیں اوراگر Stunting کا علاج نہ کیا جائے تو پھر اس میعاد کے گزرنے کے بعد Stunting مستقل روگ بن جاتا ہے جس کی وجہ سے متاثرہ بچے کی جسمانی و ذہنی نشوونما نارمل طریقے سے نہیں ہو پاتی۔1/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/auzRg7HoBf
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بچوں میں نشوونما کا مسئلہ ہمیشہ سے وزیراعظم کی ترجیح رہاہے، وزیراعظم نے پہلے خطاب میں قوم سے نشوونما کے مسئلےکو اجاگر کیا تھا اور اس مسئلے کوحکومتی ایجنڈےمیں بھی سرفہرست رکھا۔
پاکستان میں بچوں میں Stunting کامسٔلہ ہمیشہ سے وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شامل رہاہے۔2018میں وزارت عظمیٰ کاعہدہ سنبھالتےہی قوم سےاپنےپہلےخطاب میں انہوں نےStunting سےمتاثرہ بچےکا CT Scanدکھا کراس مسئلےکو اجاگر کیااورحکومتی ایجنڈےمیں بھی اسےسرفہرست رکھا۔2/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/9pegggkeZp
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ قومی نیوٹریشن سروے کے مطابق 1965 سے لے کر 2017 تک 5سال سےکم عمربچوں میں نشونما کی صورتحال میں بہتری نہ آسکی۔
قومی نیوٹریشن سروے کے مطابق پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں Stunting کے رجحان کی صورتحال میں 1965 (%54.5) سے لے کر 2017 (%40) کے درمیان کوئی خاطرخواہ بہتری نہیں آ سکی۔3/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/jSYwu25uQs
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی و علاقائی لحاظ سے کم عمر بچوں میں اس بیماری کی سب سے زیادہ شرح کے پی، قبائلی اضلاع، بلوچستان، گلگت بلتستان اور سندھ میں ہے۔
صوبائی و علاقائی لحاظ سے پاکستان میں کم عمر بچوں میں Stunting کی بیماری کی سب سے زیادہ شرح خیبرپختونخواہ کےقبائلی اضلاع، بلوچستان، گلگت بلتستان اور سندھ میں ہے۔4/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/8V8iYQrwxL
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
معاون خصوصی نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ یہ پروگرام جامع منصوبہ ، تکنیکی مشاورت،پبلک پرائیویٹ اشتراک کانتیجہ ہے، پروگرام کی تیاری کیلئے مشاروتوں کا آغاز جنوری 2019 سے ہی ہوگیا تھا۔
یہ پروگرام ڈیڑھ سال کی جامع منصوبہ سازی ، تکنیکی مشاورت اور پبلک پرائیویٹ اشتراک کا نتیجہ ہے۔ پروگرام کی تیاری کے لیئے مشاروتوں کا آغاز جنوری 2019 سے ہی ہوگیا تھا۔ 5/11#EhsaasNashonuma #Ehsaas @Ehsaas_Pk @WFP @WFPPakistan pic.twitter.com/0Phj7PsHov
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ اردن کی شہزادی سے دورہ پاکستان پراحساس نشوونما پروگرام پر مشاورت ہوئی، شہزادی سارہ زید عالمی ادارہ خوراک کی خصوصی مشیربرائےغذائی قلت ہیں۔
اردن کی شہزادی سارہ زید جو کہ عالمی ادارہ خوراک کی خصوصی مشیر برائے غذائی قلت ہیں ان کے نومبر2019 کے پاکستان کے دورے کے دوران بھی احساس نشوونما کی منصوبہ سازی کے حوالے سے جامع مشاورت ہوئی۔6/11#EhsaasNashonuma #Ehsaas @Ehsaas_PK @WFP @WFPPakistan pic.twitter.com/C80SQqVmVC
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
انھوں نے مزید بتایا کہ احساس نشوونما پروگرام میں احساس کو عالمی ادارہ خوراک کا تعاون حاصل ہے، فروری 2020 میں احساس،عالمی ادارہ خوراک مفاہمتی یاداشت پردستخط ہوئے، عالمی ادارہ خوراک کو ایسے پروگراموں میں خاص مہارت حاصل ہے۔
احساس نشوونما پروگرام میں احساس کو عالمی ادارہ خوراک کا تعاون حاصل ہے۔ اس ضمن میں فروری 2020 میں احساس اور عالمی ادارہ خوراک کے مابین مفاہمتی یاداشت پردستخط ہوئے۔ عالمی ادارہ خوراک کو ایسے پروگراموں میں خاص مہارت حاصل ہے۔7/11#EhsaasNashonuma #Ehsaas @Ehsaas_Pk @WFP @WFPPakistan pic.twitter.com/MQJVtEuyZo
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نشوونماپروگرام کےتحت صحت بخش غذاکےساشےمفت تقسیم کریں گے ، ساشے ان کو تقسیم ہوں گے، جن میں نشوونما کی بیماری ہونے کاخدشہ ہو۔
احساس نشوونما پروگرام کے ذریعے حاملہ اوردودھ پلانےوالی ماؤں اور6 ماہ سے 2 سال کی عمر تک کے بچوں کیلیئے صحت بخش اضافی غذا کےساشےمفت تقسیم کیئےجائیں گے۔ یہ ساشےان بچوں اورحاملہ ماؤں کو دئیےجائیں گے جن کےبچوں کو Stunting کی بیماری لاحق ہو یاہونے کے امکانات ہوں۔8/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/OLGn2NHmgO
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
ثانیہ نشتر نے کہا کہ وزیراعظم رواں ماہ احساس نشوونما پروگرام کا اجراکریں گے، ابتدائی مرحلےمیں 9 اضلاع میں31 نشوونما مراکز قائم کئے جائیں گے۔
وزیراعظم رواں ماہ احساس نشووونما پروگرام کا اجراء کریں گے۔ ماؤں اور بچوں کی Stunting سے حفاظت کے حوالے سے اس پروگرام کے تحت ابتدائی مرحلے میں ملک کے 9 اضلاع میں 31 نشوونما مراکز قائم کیئے جائیں گے۔اضلاع کی فہرست درج ذیل ہے۔9/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/EG3SpzJhEB
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020
ان کا کہنا تھا کہ پہلانشوونما مرکز ضلع راجن پور کے علاقےجام پور میں قائم کیا جا رہا ہے، نشوونما مراکز کے قیام کے لیئے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔
یہ پہلا نشوونما مرکز ضلع راجن پور کے علاقہ جام پور میں قائم کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اس کو عوام کی سہولت کے لیئے کھول دیا جائے گا۔ نشوونما مراکز کے قیام کے لیئے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔11/11#EhsaasNashonuma pic.twitter.com/xywmuzwbRH
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) July 15, 2020