اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر اقوام متحدہ کا اجلاس بلانے کیلیے اس کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور سویڈن حکومت کو آئینہ دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن حکومت نے بھی واقعے کی مذمت کی جو اچھی بات ہے لیکن حکومت نے یہ واقعہ ہونے کیوں دیا؟ سویڈن کو ہر صورت اپنی پوزیشن کلیئر کر کے جواب دینا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، ان سے بات کروں گا کہ اس حوالے سے فوری ایک اجلاس بلائیں، سیکریٹری جنرل اپنی قیادت میں اجلاس کا انعقاد کروائیں، ان سے واقعے پر اجلاس بلانے کیلیے رابطہ کر رہا ہوں، اقوام متحدہ سے اپیل کروں گا اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی قانون منظور کرے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، مشترکہ اجلاس میں مؤثر ترین الفاظ میں قرارداد کی منظوری ہونی چاہیے، اسپیکر قومی اسمبلی کمیٹی بنائیں جو آئندہ ایسے مذموم حرکتوں کے خاتمے کیلیے سفارشات دے، کمیٹی کے ذریعے سفارشات دنیا کے اداروں تک پہنچائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے جس کا نزول ہمارے آخری نبی ﷺ پر ہوا، یہ کتاب پوری دنیا کو محبت، ایثار اور صبر کی تلقین کرتی ہے، قرآن کریم میں بہت سارے انبیا کا ذکر آیا ہے، کبھی کسی نے سنا یا دیکھا کہ بائبل کی بے حرمتی کی گئی ہو؟ ہم تو تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں تاکہ ہمارے نبی ﷺ اور قرآن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف جان بوجھ کر آگ بھڑکائی جا رہی ہے، یہ مسلمانوں اور عیسائیوں کو لڑوانے کی ایک سازش ہے، آج یہ ایوان اور کروڑوں مسلمان دکھی دل اور زخموں سے چور چور ہیں، عید الاضحیٰ پر سویڈن پولیس نے خبیث کو اجازت دی کہ قرآن کی بے حرمتی کرے، پولیس کی اس حرکت کی پورا ایوان مذمت کرے اور دنیا کو بتایا جائے کہ یہ ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، پیغام جانا چاہیے کہ قرآن اور نبی ﷺ کی حرمت پر کسی چیز کو برداشت نہیں کریں گے۔
’قرآن کریم کی بے حرمتی سے عالم اسلام میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ہم یہاں ملت اسلامیہ کے جذبات اقوام عالم تک پہنچانے کیلیے جمع ہیں۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مؤثر الفاظ میں قرارداد کی منظوری دے۔ سب سے گزارش کروں گا کہ کل جمعہ نماز کے بعد پورا ملک احتجاج کرے۔ دنیا کو بتایا جائے کہ ایسی حرکت آئندہ کسی نے کی تو ہم سے کوئی گلہ نہ کرے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ اس خبیث شخص کی خباست کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے، اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کیلیے بہترین فورم او آئی سی ہے جس کا اجلاس بلا کر مذمتی قرارداد پاس کی گئی اور اقدامات اٹھانے کا اعادہ کیا گیا، سعودی عرب میں بھی احتجاج ہوا ہے، پوری اسلامی دنیا کو اس پر بھرپور آواز بلند کرنا ہوگی۔