انسانی غلطی کا ازالہ نہ کیا تو یہ آفت دوبارہ آسکتی ہے، وزیر اعظم، بونیر سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم

بونیر (20 اگست 2025): وزیراعظم شہباز شریف نے کے پی میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ضلع بونیر کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ضلع بونیر میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور جاں بحق افراد کے ورثا سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کے پی میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث 350 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ صوابی،شانگلہ، بونیر، سوات، جنوبی وزیرستان، مانسہرہ میں واقعات ہوئے۔سینکڑوں اب بھی لاپتہ اور زخمی ہیں جب کہ ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 700 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہارے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ 2022 میں بھی اسی طرح شدید آسمانی آفت کے پی اور سندھ میں آئی تھی اور آج ہم پھر اس طوفان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اگر ہم نے ماحولیاتی آلودگی کو سنجیدگی سے لیا ہوتا اور درختوں کی بے دریغ کٹائی نہ کرتے اور وہ اپنی جگہ موجودہوتے تو وہ پانی کے دباؤ کو روکتے اور تو آج یہ سب نہ دیکھنا پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ کے پی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے دن رات فیلڈ مارشل کے ساتھ ملک کر دن رات کوششیں کر رہے ہیں۔ میں علی امین گنڈاپور کا بھی مشکور ہوں۔ پاکستان ایک گھر ہے، چاروں صوبوں نےمل کر اس کو سنوارنا ہے۔ جو بھی ہمارے وسائل ہیں عوام کی خدمت میں نچھاور کرینگے۔ تمام اداروں کو ہدایت کر دی ہے کہ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کے پی میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بحالی کیلیے تمام دستیاب قومی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے امدادی سرگرمیوں میں مصروف فوجی جوانوں اور پولیس اہلکاروں سے بات چیت کی اور انہیں ہدایت کی کہ سیلاب زدہ خاندانوں کی بحالی کیلیے فیلڈ فارمیشنز پوری تندہی سے کام جاری رکھیں۔ ہم وطنوں کے تحفظ اور بحالی کیلیے فوجی دستے سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر کام کریں۔