وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی بحالی مسلم لیگ ن کو ہضم نہ ہوئی اور لیگی رہنماؤں نے لاہور ہائیکورٹ کو ہی آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ان کے عہدے پر بحال کیے جانے کا فیصلہ مسلم لیگ ن کو ہضم نہ ہوسکا اور لیگی رہنماؤں نے عدالت عالیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فیصلے میں نقائص نکال دیے اور کہا کہ وفاقی حکومت اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائے گی۔۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پرویز الہٰی کو ان کے عہدے پر بحال کیے جانے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے سعید رفیق نے کہا کہ عمران خان کی بڑھک ہوا میں تحلیل ہوگئی۔ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔ سپریم کورٹ جانے پر غور کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پرویز الہٰی کے عدالتی فیصلے میں بحالی کے بعد کہا ہے کہ پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ کی منڈی لگنے والی ہے۔ ناراض ارکان کو 2، دو ارب کی آفر کی جا رہی ہے۔ یہ 18 دن پنجاب کے خزانے پر بھاری گزریں گے۔
واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کو اپنی ایڈوائس پر اعتماد کا ووٹ نہ لینے جمعرات کی نصف شب ڈس کوالیفائی کردیا تھا۔
پرویز الہٰی نے اس فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور چند گھنٹے بعد ہی عدالت نے وزیراعلیٰ کو ان کے عہدے پر بحال کردیا تھا۔