نواز شریف لندن سے کب واپس آئیں گے؟ طلال چوہدری نے بتادیا

طلال چوہدری

مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ نواز شریف نومبر میں ہی لندن سے واپس آجائیں گے۔

پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم بنتے تو بڑی خبر نہ ہوتی، بڑی خبر یہ ہے کہ ان کا بھائی وزیراعظم اور بیٹی وزیر اعلیٰ پنجاب بنیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم نہیں بنے یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا، انہوں نے پارلیمنٹ میں ایک شعر میں ساری بات کہہ دی، وہ بھی اور لوگوں کی طرح تین گھنٹے تقریر کرسکتے تھے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ یہ ہماری ریڈلائن ہے اس کو کراس نہ کریں، ریڈ لائن کراس کی گئی تو اس کے بعد ہم بھرپور انداز میں لڑے، پہلے دن سے کہتے تھے وزیراعظم نواز شریف ہوں گے یا نواز شریف کے ہوں گے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ مقبولیت کا پیمانہ الیکشن ہوتا ہے باقی جس نے جو کہنا ہے کہتا رہے، ایسے کئی لوگ ہیں جو نواز شریف کے ٹکٹ کے بغیر الیکشن جیت ہی نہیں سکتے تھے۔

26ویں آئینی ترمیم سے متعلق انہوں نے کہا کہ ترمیم آئی کہا گیا حکومت کا مسودہ بہت خطرناک تھا، ترمیم کے لیے تمام سیاسی جماعتیں بیٹھیں اور مشترکہ مسودہ لائے، ڈرافٹ ہم نے سیاسی طریقے سے منظور کروایا، یہ ساری صرف باتیں کہ ہم نے یہ سینیٹرز توڑے یا وہ ممبر توڑے، مولانا فضل الرحمان سمیت اور لوگوں کو بھی آئینی ترمیم میں شامل کرنا چاہتے تھے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے جو اقدامات کرنا پڑے اس کا سیاسی بوجھ اٹھایا، شہباز شریف اپنی رائے واضح طور پر سامنے رکھتے ہیں کبھی مان لیا جاتا ہے کبھی نہیں، عدم اعتماد کے بعد ڈبل گیم چل رہی تھی اس وقت الیکشن سوٹ نہیں کررہا تھا، اس وقت اسٹیبلشمنٹ منافقت کررہی تھی ہمیں شک تھا 2018 جیسا الیکشن ہوگا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ اس وقت معیشت میں جو بہتری ہوئی ہے اس کی بڑی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی سوچ میں تبدیلی ہے۔