مبینہ طور پر خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والے عالمگیر خان ترین کی منگیتر سے انویسٹی گیش پولیس نے تحقیقات کی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق استحکام پاکستان کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر خان ترین جنہوں نے گزشتہ دنوں گولی مار کر مبینہ خودکشی کر لی تھی اور پولیس کے مطابق انہوں نے اپنی بیماری سے پریشان ہوکر یہ انتہائی اقدام اٹھایا تھا تاہم پولیس کی جانب سے اس واقعے کے اصل حقائق تک پہنچنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔
اسی سلسلے میں انویسٹی گیش پولیس نے عالمگیر خان ترین مرحوم کی منگیتر سے تحقیقات کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق وقوعہ والے روز عالمگیر ترین کی مذکورہ خاتون کی آدھا گھنٹے تک فون پر بات ہوئی اور اسی رات ایک سے دو بجے کے درمیان انہوں نے مبینہ خودکشی کی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کے بعد تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عالمگیر خان ترین کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گولی ان کے سر کے ایک طرف کان کے اوپری حصے پر لگی جو کنپٹی سے داخل ہو کر بائیں طرف سے نکل گئی۔
رپورٹ کے مطابق گولی لگنے سے دماغ کے ٹشوز بری طرح متاثر ہوئے تھی اور موت بہت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ہوئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کے جسم پر تشدد کے کوئی نشان نہیں پائے گئے اور نہ ہی نشے کی زیادتی کے کوئی شواہد ملے ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ جس کمرے میں خودکشی کی گئی وہاں سے ایک خط ملا ہے، خط پر تحریر ہے کہ بیماری کی وجہ سے یہ قدم اٹھا رہا ہوں۔