سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے 7 کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ جمع داخل کر دی جس میں یو اے پی اے کے تحت آرمز ایکٹ کی دفعات بھی شامل ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے 7 افراد کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر جھوٹے الزامات عائد کیے اور ترال میں پولیس نے چار افراد کو گرفتار کیا۔
2019 سے دسمبر 2024 تک 27,022 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کا قانون غیر منصفانہ گرفتاریوں کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ 1990 کاDisturbed area Act: بھارتی افواج کو بے پناہ اختیارات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
دہشتگردی اور تخریبی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (TADA) کے تحت مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی حراستیں اور زیادتیاں کی جا رہی ہیں۔ قومی سلامتی ایکٹ (NSA) کے تحت پولیس کو ایک سال تک بغیر مقدمہ کے حراست میں رکھنے کا اختیار ہے۔
نومبر 2024 میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو نئے مشین پستول اسمی کی فراہمی کی گئی۔ یہ ایک پستول کے ساتھ ساتھ سب مشین گن کے طور پر بھی کام کرتا ہے جسے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے ڈیزائن کیا گیا۔
اسے گھروں پر چھاپوں اور دیگر کارروائیوں کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔ سول سوسائٹی کے ارکان نے پستول پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔