کراچی : ڈکیتیوں میں ملوث ڈی ایس پی عمیر طارق باجاری کے ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے

ڈی ایس پی باجاری

کراچی : جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے مختلف علاقوں میں ڈی ایس پی عمیر طارق کے ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے، پولیس اہلکار خرم اور فیضان ڈی ایس پی کے خاص دست راست تھے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ڈھائی کروڑ روپے کی ڈکیتی میں ملوث ڈی ایس پی عمیرطارق باجاری کی معطلی کے بعد محکمانہ کارروائی کا آغازکردیا گیا۔

ڈی ایس پی کے ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہے، تفتیشی حکام نے بتایا کہ پولیس اہلکارخرم اورفیضان کے گھروں پربھی چھاپےمارے گئے، دونوں اہلکار ڈی ایس پی عمیر طارق کے خاص دست راست تھے۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کیس پربھرپورطریقے سے کام کررہی ہے، ڈکیتی میں استعمال پولیس موبائلز اور گاڑیوں کو تحویل میں لیا جائے گا اور وارادت میں موجود تمام ہتھیار بھی قبضے میں لے کر فارنزک کروایا جائے گا۔

ذرائع کےمطابق گزشتہ روز ایس ایچ او ڈیفنس شوکت اعوان کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔۔ انہیں آج بیان کیلئے دوبارہ طلب کیا گیا ہے اور ایس ایس پی ساوتھ عمران قریشی کا بیان بھی جلد لیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او بوٹ بیسن ریاض پربھی گلشن اور سہراب گوٹھ میں چھاپوں کا الزام ہے، ریاض نیازی نے شیریں جناح چوکی پرمبینہ طورپرشہری کو حبس بے جا میں رکھا تھا، شہری نے غیرقانونی چھاپوں اور حبس بے جا پر عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔

یاد رہے گذشتہ روز اورنگی ٹاؤن میں ہونے والی واردات کی تفتیش میں انکشاف ہوا تھا کہ ڈی ایس پی عمیرطارق باجاری نے با وردی ساتھیوں کے ساتھ ڈکیتی کی، باجاری نے پندرہ رکنی گروہ بنارکھا ہے، جس میں معطل اہلکار،منشیات فروش اوردیگر مجرم حصہ تھے، اس گروہ کی اکتوبرکی دو وارداتوں کی سی سی ٹی وی اورمتاثرین سامنےآگئے ہیں۔