مسلم لیگ ق کے دو بڑوں کے درمیان سیاسی اختلافات ختم نہیں ہوئے ہیں چوہدری شجاعت اور پرویز الہٰی میں سیاسی معاملات پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ق کے دو بڑوں چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی میں سیاسی اختلافات ختم نہیں ہوئے ہیں اور دونوں بھائیوں کے درمیان سیاسی معاملات پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری سمیت چند شخصیات نے چوہدری برادارن کے دوبارہ سیاسی اتحاد کی کوششیں کی تھیں لیکن اس میں انہیں ناکامی ہوئی ہے کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی تحریک انصاف اور چوہدری شجاعت حسین ن لیگ کا ساتھ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق پرویز الہٰی کو اب بھی ن لیگ سے اتحاد اور وزیراعلیٰ کے منصب پر قائم رہنے کی پیشکش ہو رہی ہے لیکن وہ سیاسی اتحاد کا کیمپ بدلنے پر راضی نہیں ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوہدری برادران میں سیاسی اختلافات کا اثر ان کے دیگر تعلقات پر نہیں پڑے گا اور دونوں خاندانوں کے کاروباری معاملات میں اشتراک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ عمران حکومت کے خاتمے اور شہباز حکومت کے قیام کے بعد پاکستانی سیاست میں بڑی ہلچل ہوئی تھی اور جون میں سیاس میں یک جان دو قالب کہلانے والے چوہدری برادران نے اپنی سیاسی راہیں جدا کر لی تھیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے ن لیگ کا حلیف بننے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ چوہدری پرویز الہٰی اور ان کے بیٹے مونس الہٰی نے پی ٹی آئی کے ساتھ سیاسی اتحاد کا سفر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
گزشتہ کچھ دنوں سے سیاسی حلقوں میں چوہدری برادران کے درمیان رنجشیں ختم ہونے کی خبریں بھی گشت کر رہیں ہیں۔