عمران خان، زرداری سمیت سیاسی رہنماؤں کی پشاور دھماکے کی شدید مذمت

پشاور پولیس لائن کی مسجد میں دوران نماز خودکش دھماکے کی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے شدید مذمت کی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور پولیس لائن کی مسجد میں دوران نماز دھماکے سے اب تک موصولہ اطلاعات کے مطابق 17 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پولیس لائن مسجد میں دوران نماز دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے بڑھتے خطرے سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ اپنی انٹیلی جنس کو بہتر اور پولیس کو مناسب سہولتوں سے لیس کرنا ہوگا۔

عمران خان نے سانحے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

سابق صدر آصف زرداری نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کا سرگرم ہونا خطرناک ہے۔ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کی وارداتیں باعث تشویش ہیں۔

سابق صدر نے کہ اکہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کی نرسریوں کو تباہ کرے اور دہشتگردوں کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں کو گرفت میں لائے۔

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور مسجد خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدس مقام اور عبادت کے دوران حملہ سفاکیت کی انتہا ہے۔ قومی باہمی اتحاد واتفاق سے سازشی عناصر کا مقابلہ کرے۔

وزیراعظم آزاد کمشیر نے پشاور دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مسجد اور نمازیوں پر حملے کو سفاکیت کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور کارکنوں کو خون کے عطیات دینے کی ہدایت کی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بزدلانہ حملوں کا مقصد قوم کے دہشتگردی کے خلاف عزم کو کمزور کرنا ہے لیکن یہ عزم خون کے ہر بہتے قطرے اور شہادت سے مزید مضبوط ہوگا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی ودیگر نے بھی پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔