شہروفیروز : کم عمر ملازمہ فاطمہ کی قبرکشائی کے بعد پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا اور دوبارہ تدفین کا مرحلہ جاری ہے۔
رانی پور حویلی میں قتل کی گئی گھریلوملازمہ فاطمہ کی قبرکشائی کے بعد پوسٹ مارٹم مکمل کرلیاگیا ، ذرائع میڈیکل بورڈ نے بتایا کہ فاطمہ کی میت سےنمونے حاصل کرلئے،لیبارٹری بھیجےجائیں گے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد فاطمہ کی میت کی دوبارہ تدفین کامرحلہ شروع کردیا ہے۔
میڈیکل بورڈممبرز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں فاطمہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا اور بتایا گیا کہ فاطمہ کی لاش نارمل حالت میں ہے۔
قبرکشائی کیلئے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے اور قبر کےاحاطےکو ٹینٹ لگا کرکورکیا گیا تھا اور قبرستان کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری موجود رہی ، اس دوران میڈیا کے افراد کو قریب نہیں آنے دیا گیا جبکہ بیٹی کی قبرکشائی کے موقع پر فاطمہ کے والد آبدیدہ ہوگئے تھے۔
میڈیکل ٹیم میں ڈاکٹر عقیل قریشی، ڈاکٹر امان اللہ ، ڈاکٹر ثمیہ سید ، پروفیسر ڈاکٹر ذکیہ الدین احمد، ڈاکٹر گلزار علی، ڈاکٹر وقار، ڈاکٹر جاوید میمن شامل تھے جبکہ ڈاکٹر سلطان احمد، ڈاکٹریاسمین جوکھیوبھی میڈیکل ٹیم کا حصہ ہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ اے ایس پی گمبٹ نعمان ظفر نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مکمل کوشش ہےکہ انکوائری جلدمکمل کی جائے، کئی نئی چیزیں سامنےآئی ہیں جنہیں فی الحال پبلک نہیں کرسکتے۔
نعمان ظفر کا کہنا تھا کہ ایک ملزم نے ضمانت لی ہے ضرورت پڑی تو ضمانت منسوخ کروائیں گے، گاؤں کی دیگربچیاں اگرپیرکی حویلی میں تھیں توانکوبھی تفتیش میں شامل کریں گے ، ڈی آئی جی،ایس ایس پی کی شفاف تحقیقات کیلئے واضح احکامات ہیں۔