نکی یادیو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انتہائی اہم انکشاف

نئی دہلی: مغربی دہلی میں بوائے فرینڈ کے ہاتھوں قتل ہونے والی نکی یادیو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نکی یادیو کا پوسٹ مارٹم تقریباً 3 گھنٹے تک کیا گیا، کس کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا گیا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق  نکی یادیو کا گلا دبا کر قتل کیا گیا، جسم کے دیگر حصوں پر زخم کے نشانات موجود نہیں ہیں۔

اس دوارن نکی کے بھائی اور چچا نے میڈیا کو بتایا کہ نکی روزانہ گھر پر فون کرتی تھی، لیکن جمعرات کے بعد اس کی فون بند جارہا تھا، اس کے بعد ہم نے نکی کی تلاش شروع کی، جن ساحل کو فون کرتے تھے تو وہ کہتا تھا کہ نکی ٹرپ پر گئی ہے۔

مزید پڑھیں : ایک اور لڑکی کی لاش فریج سے برآمد، قاتل گرفتار

نکی کے بھائی کا کہنا تھا کہ جب نکی سے بات نہیں ہوسکی تو گھر والوں کو ساحل پر شک ہوا، اتوار کو نکی کو ڈھونڈتے ہوئے ہم نکے کے کرائے والے گھر انتم نگر پہنچ گئے، جب کوئی سراغ نہیں ملا تو ہم نے پولیس کو شکایت درج کرائی۔

نکی کے چچا کا کہنا تھا نکی انگریزی میں ایم اے کررہی تھی اور پی ایچ ڈی کرنا چاہتی تھی، ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طرح نکی کا قتل کیا ہے اسی طرح ساحل کو بھی سخت ترین سزا دی جائے۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق 24 سالہ ساحل گہلوٹ تفتیش کے دوران 25 سالہ لڑکی نکی یادیو کو قتل کرنے کا اعتراف کرچکا ہے۔

سینئر پولیس افسر کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ پریشان تھا کہ نکی سے شادی کرے یا پھر گھر والوں کی پسند کی لڑکی سے، ملزم نے پولیس کو بتایا ہے کہ 9 اور 10 فروری کی درمیانی شب نکی کو قتل کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں دارالحکومت نئی دہلی کے نواحی علاقے میں ایک چھوٹے ہوٹل کے کمرے کے فریزر سے نوجوان لڑکی کی لاش ملی۔ جس کی شناخت ہریانہ سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ نکی یادیو کے نام سے ہوئی تھی۔

پولیس نے ہوٹل کے مالک 24 سالہ ساحل گہلوٹ کو گرفتار کرلیا جس کی تین چار روز قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ ملزم نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے اس سے متعلق ہولناک انکشافات کیے ہیں۔