پولٹری بحران شدت اختیار کرگیا، تاجروں کا احتجاج کا اعلان

لاہور : ملک میں پولٹری کا بحران شدت اختیار کرگیا، پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے پانچ جنوری کو ٹھوکر نیاز بیگ میں احتجاج کا اعلان کردیا۔

اس وقت لاہور میں مرغی کے گوشت کی پرچون قیمت 520 روپے فی کلوسے زائد ہے، دو ماہ پہلے گوشت کی قیمت 358 روپے فی کلو تھی، پاکستان پولٹری ایسوی ایشن کے مطابق ڈھائی ماہ سے سویابین اور کینولا کے پورٹ پر پھنسے جہاز کلئیر نہیں ہوسکے۔

جہازوں کی ڈیمرج چارجز کی مد میں چار لاکھ ڈالر روزانہ جرمانہ ادا کرنا پڑ رہا ہے، پولٹری ایسوسی ایشن نے وزیراعظم میاں شہبازشریف سے معاملے کا نوٹس لینے اور پولٹری انڈسٹری کو تباہی سے بچانے کی اپیل کی ہے، مرغیوں کی خوراک بنانے والی فیکٹری ہائی ٹیک چند روز قبل بند ہوچکی ہے۔

حکومتی ناقص پالیسی، پولٹری انڈسٹری بھی بحران کا شکار

علاوہ ازیں حکومتی ناقص پالیسی کے باعث پولٹری انڈسٹری کے لیے فیڈ تیار کرنے والی فیکٹری بند ہوگئی جس کے سبب فیکٹری انتظامیہ نے تمام ملازمین کو نوٹس جاری کردیا۔

رائیونڈ روڈ لاہور پر قائم فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تمام ملازمین اپنی نئی ملازمت کا بندوبست کرلیں، 31 جنوری کے بعد فیکٹری کے ملازمین فارغ تصور ہوں گے۔

انتظامیہ نے کہا کہ بجلی گیس کے نرخوں میں اضافہ ہوا، خام مال کی عدم دستیابی ہے، درآمدات پر پابندی، بلند شرح سود کے باعث انڈسٹری چلانا ممکن نہیں ہے۔ فیکٹری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس وقت پولٹری انڈسٹری کو 45 روپے فی یونٹ مہنگی بجلی دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں : پورٹ پر ہزاروں کنٹینر پھنس گئے، لاکھوں ڈالر کا سامان ایکسپائر

تاجروں کا کہنا ہے کہ سویابین کی عدم دستیابی کے باعث رائیونڈ روڈ لاہور پر واقع بڑی فیڈ فیکٹری بند کی جارہی ہے جبکہ کئی چھوٹی فیڈ ملز بند کردی گئی ہیں۔

وفاقی کابینہ کی اجازت کے باوجود سویابین سے بھرے کنٹینرزکا پورٹ پر پھنسے رہنا حیران کن ہے، مچھلی سے حاصل فیڈ بہت مہنگی ہے، ہر کمپنی مچھلی سے فیڈ تیار نہیں کرسکتی۔