انسداد انتہا پسندی بل سینیٹ میں پیش کرنے پر پی پی قیادت اپنے وزرا پر برہم

پاک افریقہ یوم دوستی 25 مئی سینیٹ

پُرتشدد انتہا پسندی روک تھام بل 2023 سینیٹ میں پیش کیے جانے پر پیپلز پارٹی کی قیادت اپنے وزرا پر برہم ہوگئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ اتوار کو ہفتہ واری تعطیل پر ہونے والے سینیٹ اجلاس میں پی پی کے وزیر مملکت شہادت اعوان نے پُر تشدد انتہا پسندی روک تھام بل 2023 پیش کیا گیا تھا جس کی خود حکومتی اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز نے بھرپور مخالف کی تھی جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے مذکورہ بل یہ کہتے ہوئے ڈراپ کر دیا تھا کہ حکومت یہ بل ڈراپ کرے نہ کرے میں یہ بل ڈراپ کرتا ہوں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت سینیٹ میں یہ متنازع بل پیش کرنے پر اپنی پارٹی کے وزرا پر برہم ہوگئی ہے اور کہا ہے کہ جب ن لیگ نے یہ متنازع بل پیش نہیں کیا تو پی پی کے وزیر نے یہ متنازع بل کیوں پیش کیا؟ پی پی قیادت اس بات پر بھی برہم ہے کہ بل پر اعتراضات کے باوجود شیری رحمان نے اس کی حمایت کی اور اعتراضات کے جوابات دیتی رہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے پُر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام کا بل ڈراپ کر دیا

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی پُر تشدد انتہا پسندی روک تھام بل کی مخالف تھی کیونکہ ن لیگ نے اس بل پر پی پی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔ بل پیش کیے جانے کے وقت بھی ن لیگ کا کوئی وزیر ایوان میں نہیں تھا