آصف زرداری کی نیب پر تنقید، حکومت سے عدم تحفظ کی فضا ختم کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ چیئرمین نیب کے پاس کیوں جائیں، انھیں پارلیمنٹ کے سامنے حاضر ہونا چاہیے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا ’ارکان پارلیمنٹ نے چیئرمین نیب سے ملاقات کے لیے خط کیوں لکھا، اس دن کا سوچیں جب آپ کو بلایا جائے گا تو کیا ہوگا، مجھے آپ کا غم زیادہ ہے اپنا نہیں، ہم نے ہی پارلیمنٹ کو عزت دینی ہے اور مضبوط کرنا ہے۔‘

[bs-quote quote=”نواز شریف کو آج ریلیف ملا ہے تو ہم اس پر خوش ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آصف علی زرداری” author_job=”شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ان سے جتنا ہو سکا سیاسی اور استعداد کی بنیاد پر پارلیمنٹ کو مضبوط کیا، وقت آ گیا ہے کہ چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ میں طلب کیا جائے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے اقدامات کیے گئے جن سے عدم تحفظ پیدا ہوا، عدم تحفظ کی صورتِ حال ختم کریں تاکہ ملک آگے بڑھ سکے۔

پی پی رہنما نے کہا ’ہم جو حلف اٹھاتے ہیں تو اس پر لکھا ہوتا ہے کہ شفافیت سے کام کریں گے، مہمند ڈیم ٹھیکے پر پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے پر شہباز شریف کے ساتھ ہیں، فیصل واوڈا پانی کے معاملے پر تھوڑی تیاری کرلیں تو مسئلہ سمجھ جائیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں:  ایون فیلڈریفرنس: نوازشریف ،مریم نواز کی سزا معطلی کیخلاف نیب کی اپیل مسترد

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وہ 15 بار چین گئے اور ان کے اندر سرمایہ کاری کی خواہش پیدا کی، چین کو بلایا گیا اور گوادر پورٹ معاہدے پر دستخط کیے گئے، میاں صاحب کو بھی بلایا تھا، لیکن آج کل مجھے اور میرے خاندان کو جے آئی ٹی کا سامنا ہے، بلاول بھٹو کا نام نکلوانے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا ’نواز شریف کو آج ریلیف ملا ہے تو ہم اس پر خوش ہیں، مریم نواز کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہتے، کسی بھی بہن بیٹی کو نہیں دیکھنا چاہتے۔‘

انھوں نے جعلی اکاؤنٹس کیس کو ڈراما قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ہزار آدمیوں کے 2 اور 50 روپے کے جعلی اکاؤنٹس سامنے آ رہے ہیں، پہلے بھی یہ ڈراما ہوا اور پھر بینکوں کو پیسے بھرنا پڑے، اب بھی یہی ہوگا اداروں کو پیسے دینا پڑیں گے۔