وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے آبائی گاؤں میں طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے شہری زندگیوں سے ہاتھ دھونے لگے، اسپتال بند ہونے کی وجہ سے حاملہ خاتون انتقال کرگئی۔
سندھ حکومت نے صوبے سے غربت مٹاؤ کے بجائے غریب مٹاؤ مہم شروع کردی، وزیر اعلیٰ سندھ کے آبائی گاؤں جھانگارہ میں اسپتال بند پڑے ہیں جس کے باعث غریب شہری گلاج معالجے سے محروم ہیں۔
وزیراعلیٰ کے گاؤں میں اسپتال بند ہونے کی وجہ سے ڈیلیوری کےلیے آئی حاملہ خاتون تڑپ تڑپ کر جان کی بازی ہار گئی، اہل خانہ کو لاش لیجانے کےلیے ایمبولینس بھی میسر نہیں آئی جس کے باعث ورثا مجبوراً لاش کو پرائیوٹ گاڑی میں لیکر روانہ ہوئے۔
افسوسناک واقعے کی ویڈیو اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے ٹوئٹر پر شیئر کردی، حالیہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حلیم عادل نے وزیر صحت سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی حکومت غریب کش منشور پر عمل پیرا ہے، وزیراعلیٰ صرف این آئی سی وی ڈی کا طواف کرتے رہتے ہیں حالانکہ ان کے اپنے گھر کے ساتھ موجود اسپتال کو تالے لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بھٹو صاحب تو زندہ ہیں لیکن عوام مرتی جارہی ہے اور وزیراعلیٰ سندھ وزیر صحت کے ذاتی غلام بنے ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں محکموں کی طرح حکومت کو بھی ٹھیکے پر دے دینا چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے گھر کے ساتھ اسپتال کو تالے لگے ہوئے ہیں ڈلیوری کے لیے آئی خاتون تڑپ تڑپ کر جان کی بازی ہارگئی سندھ کی قاتل حکمران جماعت سندھ سے غربت کی بجائے غریب کش منشور پر عمل پیرا ہیں وزیراعلیٰ سمیت پوری پارٹی کے ٹھگ صرف این آئی سی وی ڈی کا طواف کرتے رہتے ہیں pic.twitter.com/fDQwoLE3Fk
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) November 9, 2021