اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیمرا ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صحافیوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ بل سے متعلق جلد فیصلہ کریں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ صدر نے بل کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی ہے۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد پیمرا ترمیمی بل قانون بن گیا۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دستخط کیے بغیر 13 بلز واپس وزیراعظم آفس بھجوا دیے۔
ذرائع کے مطابق صدر عارف علوی کی جانب سے دستخط کیے بغیر 13 بلز واپس قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوا دیے گئے۔
صدر مملکت نے کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل واپس بھجوا دیا، بل پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار دینے سے متعلق ہے۔
صدر عارف علوی نے نیشل اسکلز یونیورسٹی ترمیمی بل اور امپورٹ ایکسپورٹ ترمیمی بلز بھی واپس بھجوا دیے۔
عارف علوی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل، پاکستان انسٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل، نیوز پیپز اینڈ نیوز ایجنسیز اینڈ بکس رجسٹریشن بل بھی واپس بھجوا دیا۔
انہوں نے ہورائزن یونیورسٹی بل، صحافیوں اور میڈیا پروفیشنل کے تحفظ کا بل بھی واپس بھجوا دیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل اور وفاقی اردو یونیورسٹی ترمیمی بل بھی واپس بھجوا دیا۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر عارف علوی نے این ایف سی انسٹیٹوٹ ملتان ترمیمی بل، نیشنل کمیشن برایے انسانی ترقی ترمیمی بل اور قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل بھی واپس بھجوا دیا۔
صدر مملکت نے ہدایت کی کہ پارلیمنٹ بلز پر دوبارہ غور کرے۔