صدر کی بینک فراڈ میں ملوث بدعنوان اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کی ہدایت

صدر مملکت نے نجکاری کمیشن ترمیمی آرڈیننس 2023 جاری کر دیا

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے بینک فراڈ میں ملوث بدعنوان اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک فراڈ میں ملوث گوجرہ روڈ جھنگ برانچ کے بدعنوان اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بینک ملوث عملے کے خلاف ایف آئی آر سمیت فوجداری کارروائی کرے۔ انہوں نے فراڈ متاثرہ بینک صارف کو 30 لاکھ روپے واپس دلانے کی بھی ہدایت کی۔ برانچ میں تعینات چائے والے اور بینک اہلکاروں نے ملی بھگت سے رقم ہتھیائی تھی۔

عارف علوی نے کہا کہ صرف ایک چائے والے پر فراڈ کی ذمہ داری ڈالنا مضحکہ خیز ہے، بینک عملے کی ملی بھگت کے بغیر بینکنگ ضابطے کی خلاف ورزی ممکن نہیں۔

تفصیلات کے مطابق شکایت کنندگان محمد منیر احمد کا بینک کی گوجرہ روڈ برانچ  میں مشترکہ اکاؤنٹ تھا۔ مارچ 2021 میں اکاؤنٹ بیلنس میں بہت بڑی کمی نظر آئی۔ 39 لاکھ سے زائد مالیت کی 292 ڈپازٹ سلپس اکاؤنٹ میں جمع ہی نہیں کی گئی۔ شکایت کنندگان کے پاس بینک حکام کے دستخط شدہ اور مہر لگی ڈپازٹ سلپس تھیں۔

صارف نے شکایت کے ازالے کیلیے بینک سے رابطہ کیا لیکن بینک نے دعویٰ مسترد کر دیا۔ صارف نے شکایت کے ازالے کے لئے بینکنگ محتسب سے رابطہ کیا۔ بینکنگ محتسب کا صارف کے حق میں فیصلہ آنے پر بینک نے صدر کو درخواست دائر کی۔ صدر نے ایوان صدر میں کیس کی ذاتی سماعت کی اور بینک کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ متعلقہ افسر کو بینک کی سروس سے برخاستگی کی سزا بھی دی گئی، بینک برانچ نے بینک کے اپنے ہی ایس او پیز کی تعمیل نہ کی، بینک نے اپنے طور پر ڈپازٹ سلپس پر دستخط کرنے کا نیا نظام متعارف کیا۔

انہوں نے کہا کہ بینک اپنے ملازمین کے طرز عمل کا ذمہ دار ہے، چائے والے کے پاس برانچ کی طرف سے دستخط شدہ مہر والی سلپس تھیں، محض چائے والا ایسے فراڈ کرپٹ بینک حکام کی ملی بھگت کے بغیر نہیں کر سکتا۔