اسلام آباد: ایوان صدر نے چیف الیکشن کمیشنر سنکندر سلطان راجہ کے جوابی خط کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے سے متعلق اختیار کیلیے وزارِت قانون و انصاف سے رائے مانگ لی۔
ایوان صدر کی جانب سے وزارت قانون و انصاف کے سیکرٹری کے نام خط لکھا گیا جس میں صدر مملکت عارف علوی کے کل کے خط کے جواب میں الیکشن کمیشن کے مؤقف پر رائے مانگی گئی۔
گزشتہ روز صدر مملکت عارف علوی نے چیف الیکشن کمیشنر کے نام خط لکھ کر انہیں گزشتہ روز یا آج ملاقات کی دعوت دی تھی تاکہ عام انتخابات کی تاریخ طے کی جا سکے۔ تاہم سکندر سلطان راجہ نے جواب خط میں کہا کہ صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ صدر اس وقت الیکشن کی تاریخ دے سکتے تھے جب وہ خود اسمبلیاں تحلیل کرتے۔
جوابی خط کے بعد صدر مملکت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ دینے کا امکان ہے۔ صدر آئین کے آرٹیکل 48 کی شق 5 کے تحت خود تاریخ دے سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر مشاورت سے متعلق آئینی حق استعمال کر لیا، چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے جوابی خط کے بعد صدر کی جانب سے تاریخ دینے کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ صدر نے اس سے قبل پنجاب میں انتخابات کیلیے 9 اپریل کی تاریخ دی تھی۔