لاہور کی کیمپ جیل کا قیدی سروسز اسپتال میں طبی ٹیسٹ کرنے کے دوران فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔
جیل حکام نے بتایا کہ فرار ہونے والے قیدی کا ذہنی توازن درست نہیں ہے، اسے سی ٹی اسکین کیلیے سروسز اسپتال لایا گیا تاہم وہ پولیس اہلکاروں کو چکما دینے میں کامیاب رہا۔
پولیس کے جوڈیشل ونگ کا انچارج سب انسپکٹر خال 4 اہلکاروں کے ہمراہ قیدی کو اسپتال لایا تھا۔ قیدی اہلکاروں کو دھکا مار کر فرار ہوا جسے تلاش کر رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ جولائی میں بلوچستان کے شہر دکی کی سب جیل سے 3 خطرناک قیدی فرار ہوئے تھے اور غفلت برتنے پر 3 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس تھانہ دکی میں قائم سب جیل سے ڈکیتی کے دو مختلف مقدمات میں قید 3 قیدی کبیر خان، محمد صدیق اور عصمت اللہ واش روم کا روشن دان توڑ کر پیچھے چھلانگ لگا کر فرار ہوئے تھے۔
پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کیا تھا مگر سرتوڑ کوششوں کے باوجود بھی فرار قیدی ہاتھ نہ آ سکے تھے۔
ایس ایچ او کی مدعیت میں فرار 3 قیدیوں اور غفلت برتنے پر تین پولیس اہلکاروں حوالدار گل غنی، جیل وارڈن گل خان اور گیٹ سنتری اسماعیل مری کے خلاف مقدمہ درج کر کے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ دو قیدیوں نے چمالنگ میں 38 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی تھی اور دکی فرار ہوئے تھے تاہم دکی پولیس نے مسروقہ رقم سمیت انھیں گرفتار کر لیا تھا۔