لاہور (20 اگست 2025): پنجاب کی جیلوں میں موجود ہنر مند قیدی اپنے اہل خانہ کی کفالت کے قابل ہوگئے، جیل انڈسٹری میں کام کرنے والے قیدیوں کو باعزت روزگار اور معاوضہ مل رہا ہے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی زیرِ صدارت ہنر مند اسیر پروگرام سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر اور ایڈیشنل سیکرٹری پریزن عاصم رضا نے شرکت کی۔ سیکرٹری داخلہ نے جیلوں میں تیار مصنوعات کی مقدار اور قیدیوں کو ملنے والے معاوضے کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ محکمہ داخلہ قیدیوں کی بحالی، ہنر مندی اور سماجی و معاشی ترقی کیلیے ٹھوس اقدامات کر رہا ہے، پنجاب کی جیلوں میں کارپٹ، ٹف ٹائل، فرنیچر، ایل ای ڈی بلب، جوتے، دستانے، فٹبال، کپڑے، صابن، فینائل، واشنگ پاؤڈر اور ٹرنک تیار کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’کراچی کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے دوگنا ہوچکی‘
ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کے مطابق قیدیوں کو حجام، درزی، باورچی، موٹرسائیکل مکینک، الیکٹریشن اور ہینڈی کرافٹس کی تربیت بھی دی جا رہی ہے، ہر جیل میں تیار مصنوعات کی مقدار اور قیدی کو ملنے والا معاوضہ سپرنٹنڈنٹ جیل کی کارکردگی میں شمار ہوگا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ جیل انڈسٹری میں کام کرنے والے قیدیوں کو باعزت روزگار اور معاوضہ مل رہا ہے، پنجاب کی جیلوں میں ہنر مند قیدی اپنے اہل خانہ کی کفالت کے قابل ہوگئے ہیں، ٹیوٹا اور پی وی ٹی سی تکنیکی تربیت مکمل کرنے والے کامیاب اسیران کو سرٹیفکیٹ دیں گے۔
ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے ہدایت کی کہ تکنیکی تربیت مکمل کر کے رہائی پانے والے اسیران کو مفت ٹول کٹ بھی دی جائیں، ہر جیل میں قیدیوں کو تربیت دینے کیلیے ماہر استاد موجود ہیں، رویے میں اس تبدیلی سے قیدی دوبارہ جرم کی طرف مائل نہیں ہوں گے، قیدیوں کی بنائی گئی مصنوعات کی تشہیر اور مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کیمپ جیل لاہور کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے ہنر مند اسیر پروگرام کے تحت سلائی سینٹر کا افتتاح کیا۔