اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ جولائی تا اکتوبر نجی شعبے کو قرض کی ادائیگی میں 227 فیصد اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی معاشی پالیسی کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات نمودار ہونا شروع ہوگئے جس کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ حکومت نے معیشت کو استحکام دینے کے لیے قرض ادا کرنا شروع کردیے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جولائی تااکتوبرنجی شعبےکوقرضوں کی ادائیگی میں 227فیصداضافہ ہوا جبکہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں نجی شعبےکو حکومت کی طرف سے 360ارب کےقرض دیےگئے۔
Jul to october private sector credit offtake this year is Rs.360 billion vs only Rs.110 billion last year in the same period. Agriculture credit in jul to nov this year is Rs 212 billion, increase of 36% vs Rs. 156 billion same period last year
— Asad Umar (@Asad_Umar) December 23, 2018
انہوں نے بتایا کہ جولائی تانومبر 212 ارب روپےکے زرعی قرض دیےگئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرٖ صےمیں نجی شعبےکو 110 ارب کےقرض دیےگئےتھے۔
یہ بھی پڑھیں: مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر کوئی جرمانہ نہیں ہوگا، حکومتی اعلان
اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اسی عرصےمیں زرعی قرضوں کاحجم156ارب روپےتھا جبکہ رواں سال زرعی قرضوں میں 36 فیصدکا اضافہ ہوا۔
Total number of tax returns filed this year till dec 17, 2018 which was the last date for filing tax returns : 1,492,507. This is an increase of 34% versus same period last year. Thanks to all those who filed their returns.
— Asad Umar (@Asad_Umar) December 22, 2018
وفاقی وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں 34 فیصد اضافہ ہوا، 17 دسمبر 2018 تک چودہ لاکھ 92 ہزار 507 لوگوں نے ریٹرن جمع کرائے۔
اسد عمر نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والے تاجروں، تنخواہ داروں اور سرمایہ کاروں کا تہہ دل سے شکریہ بھی ادا کیا۔