اسرائیلی حکومت اپنے شہریوں کو ’قتل‘ کرنے کا قانون منظور کریگی

مظاہروں کے پریشان اسرائیلی حکومت اپنے ہی شہریوں کو قتل کرنےکا قانون منظور کرے گی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق پولیس کو مظاہرین پر گولی چلانے کیلئے صرف کمانڈر سے اجازت درکار ہو گی۔

غیرملکی خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کواپنی گرتی مقبولیت کاخوف کھائےجارہی ہے۔ نیتن یاہو مظاہروں کے خلاف سے پولیس کو مظاہرین کو قتل کرنےکا قانون پاس کرا رہا ہے۔

اسرائیل کے پولیس چیف کوبی شبتائی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل میں غزہ کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے لیے "زیرو ٹالرنس” ہو گی اور جنگ مخالف مظاہرین کو محصور فلسطینی انکلیو میں بھیجنے کی دھمکی بھی دے دی۔

شبتائی نے کہا کہ جو بھی اسرائیلی شہری بننا چاہتا ہے اسے خوش آمدید کہا جائے اور جو کوئی بھی غزہ کے ساتھ شناخت کرنا چاہتا ہے اس کا خیرمقدم ہے۔ میں اسے ابھی وہاں جانے والی بسوں میں ڈال دوں گا۔

شبتائی نے یہ بھی کہا کہ "کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا احتجاج کے لیے کوئی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ’’حالت جنگ میں ہے ہم ایسی صورتحال میں نہیں ہیں جہاں ہم ہر طرح کے لوگوں کو آنے دیں گے اور وہ ہمیں آزمائیں۔